[]
ایسا لگتا ہے کہ ماحول نہ تو ‘انڈیا’ اتحاد کے حق میں ہے اور نہ ہی کانگریس کے۔ موجودہ رجحانات اور لوگوں کے تاثرات بتاتے ہیں کہ 2024 ان کے لیے مشکل ہے۔ ویسے بھی اگر 2024 میں امیدیں پوری نہ ہوئیں تو اس کے بعد کا وقت ان کے لیے اور بھی برا ہوگا۔ مسئلہ یہ ہے کہ ‘انڈیا’ ہر مسئلے پر آواز اٹھا رہا ہے جس کی وجہ سے وہ کسی ایک مسئلے پر توجہ مرکوز نہیں کر پا رہا ہے۔ کسی کے لیے ممکن نہیں کہ وہ اپنی مخصوص شناخت اور اپیل کو برقرار رکھتے ہوئے ہر ووٹر کے جھولی میں سب کچھ ڈال دے۔
بی جے پی نے بار بار ثابت کیا ہے، صحیح یا غلط، کہ وہ کسی ایسی چیز کے لیے کھڑی ہے جو اسے دوسرے گروہوں سے ممتاز کرتی ہے- قوم پرستی، اکثریت پرستی، آمرانہ حکمرانی، ہندوتوا کا ننگا ناچ، ہر چیز کو یک رنگی بنانے کی کوشش۔ ایسے میں ووٹر کے ذہن میں کوئی الجھن نہیں ہے کہ اسے کیا ملے گا۔ وہ جانتا ہے کہ اسے جو نظر آ رہا ہے، وہی حاصل ہونے والا ہے۔ دوسری طرف انڈیا اتحاد کیا دے رہا ہے – آدھا پکا کھانا یا جھوٹن؟ لوگ کیا چنیں گے؟