[]
راجستھان کانگریس صدر گووند سنگھ ڈوٹاسرا نے کہا کہ سریندر پال سنگھ ٹی ٹی کو وزیر بنا کر بی جے پی نے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی ہے، اس کے خلاف الیکشن کمیشن میں شکایت کی جائے گی۔
راجستھان کی بھجن لال کابینہ میں بی جے پی کی طرف سے ایک ایسے لیڈر کو بھی وزیر بنایا گیا ہے جو اسمبلی انتخاب لڑنے والے ہیں۔ دراصل بی جے پی نے شری گنگا نگر ضلع کے کرن پور اسمبلی حلقہ سے امیدوار سریندر پال سنگھ ٹی ٹی کو وزارتی عہدہ کا حلف دلا دیا ہے۔ اس پر کانگریس نے شدید اعتراض ظاہر کیا ہے۔
کانگریس کے ریاستی صدر گووند سنگھ ڈوٹاسرا کا کہنا ہے کہ سریندر پال سنگھ ٹی ٹی کو وزیر بنا کر بی جے پی انتخاب کے مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی ہے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ ’’آج راجستھان میں 22 وزرا نے حلف لیا ہے… سریندر پال کرن پور سے انتخاب لڑ رہے ہیں، جہاں 5 جنوری کو ووٹنگ ہوگی۔ انھیں وزارتی عہدہ کا حلف دلا کر ووٹرس کو لبھانے کی کوشش کی گئی ہے۔ بی جے پی نہ تو آئین میں یقین کرتی ہے، نہ ہی الیکشن کمیشن میں۔‘‘
واضح رہے کہ بی جے پی نے ہفتہ کے روز راجستھان میں ایک پارٹی امیدوار کو حلف دلا کر سب کو حیران کر دیا ہے۔ انھیں ریاستی وزیر (آزادانہ چارج) کی شکل میں کابینہ میں شامل کیا گیا ہے۔ امیدوار سریندر پال سنگھ ٹی ٹی شری گنگا نگر ضلع کے کرن پور اسمبلی حلقہ سے انتخاب لڑ رہے ہیں جہاں کانگریس امیدوار گرمیت کنر کے انتقال کے بعد انتخاب رد کر دیا گیا تھا۔ اس سیٹ پر 5 جنوری کو ووٹنگ ہوگی۔ سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ ملک میں یہ پہلا معاملہ ہے جب کسی امیدوار کو ووٹنگ سے قبل وزیر بنایا گیا ہو۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
;