[]
ایک بیان میں بخاری نے کہا کہ مسئلہ فلسطین اس سطح پر پہنچ چکا ہے جہاں دو ریاستی اصول کے تحت اقوام متحدہ، عرب لیگ اور خلیج تعاون کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے تحت اس مسئلہ کو فوری اور مستقل طور پر حل کرنے کی ضرورت ہے۔
احمد بخاری کا مزید کہنا تھا، ’’مسلم دنیا نے اس حوالے سے اپنی ذمہ داریوں کو پورا نہیں کیا اور وہ اقدامات نہیں کر رہی جو اسے کرنے چاہئیں تھے اور یہ انتہائی افسوس ناک ہے۔ آخر میں، میں امید کرتا ہوں کہ میرے ملک کے وزیر اعظم جنگ کے خاتمے کے لیے سفارتی دباؤ ڈالیں گے اور اسرائیلی وزیر اعظم کے ساتھ اپنے ذاتی تعلقات کی بنیاد پر مسائل کو حل کریں گے۔‘‘