’296 کروڑ روپے والے 12 لاکھ روپے چھوڑ دیں تو کیا بڑی بات‘،تنخواہ واپس کرنے پر بولیں اوما بھارتی

[]

کابینی وزیر چیتنیا کمار کشیپ نے اس بار بھی تنخواہ نہ لینے کا اعلان کیا ہے۔ پہلے دو بار ایم ایل اے رہنے کے باوجود کشیپ نے تنخواہ اور الاؤنس کا کوئی فائدہ نہیں لیا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

مدھیہ پردیش کی رتلام سیٹ سے بھارتیہ جنتا پارٹی  کے رکن اسمبلی اور وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو کی کابینہ  میں وزیر چیتنیا کشیپ ان دنوں  خبروں میں ہیں۔ چیتنیا ریاست میں واحد ایم ایل اے اور وزیر ہیں جنہوں نے تنخواہ اور پینشن  نہ لینے کا فیصلہ کیا۔ اب اس دوران سابق وزیر اعلیٰ اوما بھارتی نے چیتنیا کشیپ اور دیگر ایم ایل ایز اور ریاست کے وزراء کو اس معاملے پر مشورہ دیا ہے۔

اوما بھارتی نے اپنے آفیشل سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘X’ پر لکھا، ’’حال ہی میں وزیر بنے اور رتلام کے ایک خوشحال جین تاجر چیتنیا کشیپ نے اپنے اثاثوں کی مالیت 296 کروڑ روپے بتائی ہے۔ ابھی کچھ دن پہلے، مدھیہ پردیش کے اخبارات میں ان کی تعریف کی گئی تھی کہ وہ اپنے ایم ایل اے کی تنخواہ نہیں لیتے، جو تقریباً 12 لاکھ روپے سالانہ ہے۔ اگر 296 کروڑ روپے والا شخص 12 لاکھ روپے حکومت کو چھوڑ دیتا ہے تو اس میں بڑی بات کیا ہے؟‘‘

سابق وزیر اعلیٰ نے مزید لکھا، ‘تنخواہ واپس کرنے کے بجائے چیتنیا کشیپ حکومت کو اس رقم کو پسماندہ لڑکیوں کی تعلیم پر خرچ کرنا چاہیے۔ ہمیں یاد رکھنا ہوگا کہ تمام ایم ایل اے بڑے تاجر نہیں ہیں اور نہ ہی وہ سیاست کے ذریعے اپنا کاروبار بڑھاتے ہیں۔ ایک بار ممبر پارلیمنٹ ورون گاندھی نے بھی کہا تھا کہ ممبران پارلیمنٹ کو تنخواہ اور پنشن نہیں لینا چاہئے۔ ورون گاندھی ایسا کر سکتے ہیں کیونکہ وہ ہزاروں کروڑ کی آبائی جائیداد کے مالک ہیں۔ جو عوامی نمائندے اپنا سب کچھ قربان کر دیتے ہیں اور سیاست کے ذریعے عوام کی خدمت کرتے ہیں انہیں حکومت سے ہر قسم کی سہولت ملنی چاہیے۔‘

اوما بھارتی نے مزید کہا کہ کچھ لوگوں نے میری بات کا غلط مطلب لیا ہے، اس لیے میں ان سے کہنا چاہتی ہوں، ‘جمہوریت میں چاہے وہ امیر ہو یا غریب، سب کو ایم پی یا ایم ایل اے بننے کا حق ہے۔ یہ ٹھیک ہے کہ چیتنیا کشیپ اور ورون گاندھی اپنی تنخواہ نہیں لیتے، لیکن جن عوامی نمائندوں کی روزی روٹی اور مہمان نوازی ان سہولیات پر مبنی ہے، وہ خود کو چھوٹا محسوس کریں گے، جب کہ ایسا نہیں ہے۔ سب برابر ہیں، عوام سب کو ووٹ دیتے ہیں۔

ان ٹویٹس کے بعد وزیر چیتنیا کشیپ اوما بھارتی سے ملنے گئے اور ان کا آشیرواد لیا۔ چیتنیا کشیپ کے ساتھ تصویر شیئر کرتے ہوئے اوما بھارتی نے پھر لکھا، ‘چیتنیا کشیپ اپنے کاروبار سے جو منافع کماتے ہیں اس کا ایک بڑا حصہ عطیہ کرتے ہیں، لیکن پھر بھی میں نے اپنی تجویز دہرائی کہ اپنی تنخواہ اور الاؤنسز حکومت کو واپس کرنے کے بجائے، براہ کرم اس رقم کو بھی عطیہ میں  شامل کر لیا کریں۔  کشیپ نے کہا کہ وہ اس پر غور کریں گے۔

معلومات کے مطابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو سمیت کابینہ کے ارکان کی اوسط اثاثہ 18.54 کروڑ روپے ہے۔ ریاست کے 31 میں سے 30 (97 فیصد) وزیر کروڑ پتی ہیں۔ چیتنیا کشیپ کے پاس کابینہ میں سب سے زیادہ اثاثے (296 کروڑ روپے) ہیں۔ سب سے کم اثاثے (89.64 لاکھ روپے) آزادانہ چارج کے ساتھ وزیر مملکت گوتم ٹیٹوال کے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


;



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *