اسرائیلی سفارتخانہ کے قریب دھماکہ کی تحقیقات تیز۔ دہلی میں سیکوریٹی بڑھادی گئی

[]

نئی دہلی: دہلی پولیس نے دارالحکومت میں اسرائیلی سفارت خانہ کے قریب کم شدت کے دھماکہ کی تحقیقات تیز کردی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کیمرہ میں 2 نوجوان قید ہوئے ہیں جو دھماکہ سے کچھ دیر قبل سفارت خانہ کے قریب کی سڑک پر چلتے دکھائی دے رہے ہیں۔

 نیشنل سیکوریٹی گارڈ (این ایس جی) اور فارنسک ماہرین نے چہارشنبہ کی صبح مقام ِ دھماکہ کا دورہ کیا اور پتوں اور گھاس کے نمونے اکٹھا کئے۔ شبہ ہے کہ ان سیمپلس میں دھماکہ میں زیراستعمال کیمیائی مادہ موجود ہوگا۔ این ایس جی کے ڈاگ اسکواڈ کو بھی طلب کیا گیا تھا۔

فارنسک ماہرین کی ٹیم نے مقام ِ دھماکہ پر اے‘ بی اور سی کی علامتیں لگادیں۔ انہوں نے دھماکہ کی شدت کا پتہ چلانے مقناطیسی آلات کا استعمال کیا۔ دہلی پولیس اسپیشل سل اور مقامی پولیس نے بھی مقام ِ دھماکہ کا معائنہ کیا۔ ایک پولیس عہدیدار نے کہا کہ فی الحال ایف آئی آر درج کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔

منگل کے دن چانکیہ پوری ڈپلومیٹک انکلیو میں واقع اسرائیلی سفارت خانہ کے قریب دھماکہ کے بعد قومی دارالحکومت میں سیکوریٹی بڑھادی گئی۔ پولیس ذرائع کے بموجب قریبی مقام سے سی سی ٹی وی فوٹیج ملا ہے جس میں دھماکہ سے قبل 2 نوجوانوں کو سڑک سے گزرتا دیکھا جاسکتا ہے۔

 عبدالکلام روڈ اور پرتھوی راج روڈ کی گلیوں سے کئی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کئے گئے ہیں۔ کل کے دھماکہ میں کوئی بھی زخمی نہیں ہوا۔ اسرائیلی سفیر کے نام ایک مکتوب پایا گیا جس میں گالیاں دی گئی ہیں۔ یہ انگریزی زبان میں لکھا ایک صفحہ کا مکتوب ہے۔

 اس میں صہیونی‘ فلسطین اور غزہ جیسے الفاظ کا استعمال کیا گیا ہے۔ دہلی پولیس‘ اسرائیلی سفارت خانہ کے قریب ایکٹیو موبائل نمبرس کی اینڈ ٹو اینڈ اینکرپٹیڈ کالس کا جائزہ لے گی۔ ایک سینئر پولیس عہدیدار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی خواہش کے ساتھ بتایا کہ اینڈ ٹو اینڈ اینکرپٹیڈ کالس کا پتہ چلانا دشوار ہے لیکن اس کے لئے خصوصی ٹیکنک استعمال کی جائے گی۔

 اس کے علاوہ کئی سوشل میڈیا اپلیکیشنس ہیں جن کی بھی جانچ کرنی ہوگی۔ اس کے لئے متعلقہ کمپنیوں سے بات چیت کی جائے گی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ ہر زاویہ سے تحقیقات کررہی ہے۔

 خصوصی ٹیمیں ان تمام گاڑیوں کے رجسٹریشن نمبرس کی جانچ کررہی ہیں جو دھماکہ سے پہلے اور دھماکہ کے بعد وہاں سے گزری تھیں۔ سڑک کے دونوں جانب ریڈ لائٹ سگنل موجود ہیں جس سے اس کام میں مدد ملے گی۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *