[]
حیدرآباد: تلنگانہ کے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے چہارشنبہ کے روز الزام عائد کیا کہ سابق بی آر ایس حکومت نے اسمبلی الیکشن سے قبل کسی کے علم میں لائے بغیر اس امید پر22ٹویوٹا لینڈ کروزر گاڑیاں خریدی تھیں، کہ ریاست میں بی آر ایس دوبارہ برسر اقتدار آئے گی اور کے چندر شیکھر راؤ تیسری بار ریاست کے چیف منسٹر رہیں گے۔
پرجا پالنا پروگرام کے آغاز کے بعدصحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا کہ پیشرو حکومت کی ناکامیوں کی وجہ سے عوام کو مسائل کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ بحیثیت چیف منسٹر حلف برداری کے بعد میں نے عہدیداروں کو ہدایت دی تھی کہ وہ میرے قافلہ کیلئے نئی گاڑیاں نہ خریدیں مگر سابق بی آر ایس حکومت نے22لینڈ کروزرس گاڑیاں خریدی تھیں اور ان تمام گاڑیوں کو وجئے واڑہ میں رکھا گیا تھا۔
تاہم چیف منسٹر بننے کے 10دنوں تک بھی وہ، اس بارے میں لا علم تھے، انہوں نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ پرانی گاڑیوں کی مرمت کرائیں تاکہ ان گاڑیوں کا وہ خود استعمال کریں گے۔تب عہدیداروں نے مجھے بتایا کہ آخری وقت میں بی آر ایس حکومت نے 22لینڈ کروزرس گاڑیاں خریدی تھیں اور ان گاڑیوں کو وجئے واڑہ میں رکھا گیا ہے۔
حکومت، کے سی آر، کے بحیثیت چیف منسٹر کے عہدہ کا جائزہ حاصل کرنے کے بعد ان گاڑیوں کو حیدرآباد لانا چاہتی تھی۔ جب عہدیداروں نے ان نئی گاڑیوں کے بارے میں مجھے بتایا تو وہ حیرت زدہ رہ گئے۔ ہر ایک گاڑی کی قیمت3کروڑ ہے اور یہ گاڑیاں بلٹ پروف ہیں۔
ریڈی نے طنزیہ انداز میں کہا کہ کس طرح کے سی آر نے ریاست کیلئے دولت پیداکی۔ چیف منسٹر نے کہاکہ عوامی شکایتوں کے ازالہ کیلئے پرجاوانی پروگرام شروع کیا گیا جو ایک مرکزی پروگرام ہے جس کی موثر انداز میں نگرانی کی جارہی ہے۔
اب تک اس پروگرام کے تحت 24ہزار درخواستیں وصول ہوئی ہیں جن میں بیشتر اراضیات اور امکنہ سے مربوط ہیں۔ سابق بی آر ایس حکومت کے قائدین پر ایک لاکھ کروڑ روپے لوٹنے کا الزام عائد کرتے ہوئے چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا کہ ان کی حکومت، اس رقم کو واپس حاصل کرے گی۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن کے صدرنشین اور ارکان کے مکتوبات استعفیٰ گورنر کے پاس زیر التواء ہیں، گورنر جب ان استعفوں کو منظوری دیں گی، نیا بورڈ تشکیل دیا جائے گا اور جاب کیلنڈر کے تحت تقررات کے عمل کو2024 کے اواخر تک مکمل کرلیا جائے گا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ28 دسمبر تا 6 جنوری پر جاپالنا پروگرام منعقد ہوگا۔ جس میں عوام سے درخواستیں وصول کی جائیں گی۔