[]
ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ سکھوندر سکھو نے کہا کہ دو دن میں منالی میں 30 ہزار اور شملہ میں 16 ہزار سے زیادہ گاڑیاں پہنچی ہیں، یہاں کے لوگوں کی سادگی اور ثقافت نے سیاحوں کو پھر لبھایا ہے۔
ہماچل پردیش میں سیاح لگاتار بڑی تعداد میں پہنچ رہے ہیں۔ اس کو پیش نظر رکھتے ہوئے ریاست کی کانگریس حکومت نے ایک بڑا اعلان کیا ہے۔ ہماچل گھومنے پہنچنے والے سیاحوں کو رات کے وقت کھانے پینے یا ٹھہرنے میں کوئی مسئلہ نہ ہو، اس لیے حکومت نے ہوٹل اور ریستوراں 24 گھنٹے کھلے رکھنے کی چھوٹ دے دی ہے۔ ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ سکھو نے یہ چھوٹ 5 جنوری تک کے لیے دی ہے۔ یعنی نئے سال میں 5 جنوری تک سیاحوں کو رات میں بھی کسی طرح کا مسئلہ پیش نہیں آئے گا۔
ریج میدان پر شملہ کے پہلے وِنٹر کارنیول کا افتتاح کرنے کے بعد وزیر اعلیٰ سکھوندر سنگھ سکھو نے کہا کہ سیاحوں کی سہولت کے لیے حکومت نے کئی اہم فیصلے لیے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ریاست میں تاریخ کی سب سے بڑی آفت آئی، اس کے باوجود ہزاروں سیاح ہماچل پردیش کا رخ کر رہے ہیں جو خوش آئند ہے۔ سیلانیوں کو یہاں کی حکومت پر بھروسہ ہے جو سیاحت کو بہتر کرنے کے لیے پوری محنت کر رہی ہے۔
وزیر اعلیٰ سکھو نے کہا کہ دو دن میں منال میں 30 ہزار اور شملہ میں 16 ہزار سے زیادہ گاڑیاں پہنچی ہیں۔ قدرتی آفات کے بعد لگ رہا تھا کہ سیاحتی شعبہ پوری طرح سے متاثر ہو گیا ہے، لیکن عوام، افسران اور کابینہ کے اراکین نے جس طرح کوششیں کیں، اس سے سیاحت پھر پٹری پر لوٹ آیا ہے۔ یہاں کے لوگوں کی سادگی اور ثقافت نے سیاحت کو پھر لبھایا ہے۔
وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ جشن میں ڈوبے سیاحوں کو پولیس حوالات نہیں، بلکہ ہوٹل چھوڑے گی۔ اس بارے میں ہدایات دے دی گئی ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ سیاحوں سے بھی ہڑدنگ نہ مچانے کی اپیل کی گئی ہے۔ منالی میں کھڑکی کھول کر گاڑی چلانے والے معاملے میں انھوں نے رپورٹ لی ہے۔ اس پر کارروائی بھی کی گئی ہے۔ سیاحوں کو ایسا نہیں کرنا چاہیے جس سے ان کو نقصان ہونے کا خطرہ ہو۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
;