’پہلوانوں کے احتجاج پر کیا میں پھانسی پر لٹک جاؤں؟‘ برج بھوشن کا بیان

[]

برج بھوشن پر جنسی ہراسانی کا الزام لگانے والی ساکشی ملک کے ریٹائرمنٹ کے اعلان اور بجرنگ پونیا کے پدم شری واپس کرنے کے بعد برج بھوشن شرن سنگھ نے پہلوانوں کے احتجاج پر شدید ردعمل ظاہر کیا ہے

<div class="paragraphs"><p>برج بھوشن سنگھ، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

برج بھوشن سنگھ، تصویر آئی اے این ایس

user

لکھنؤ: ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے انتخابات میں برج بھوشن شرن سنگھ کے قریبی سنجے سنگھ کی جیت کے بعد پہلوانوں نے پریس کانفرنس کر کے اپنی مایوسی کا اظہار کیا تھا۔ جس کے بعد برج بھوشن پر جنسی ہراسانی کا الزام لگانے والی ریو اولمپک میڈلسٹ ریسلر ساکشی ملک نے ریسلنگ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا۔ وہیں بجرنگ پونیا نے اپنا پدم شری ایوارڈ وزیر اعظم کی رہائش کے باہر فٹ پاتھ پر چھوڑ دیا۔ اب برج بھوشن شرن سنگھ نے پہلوانوں کے احتجاج پر شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔

برج بھوشن سنگھ نے کہا، ’’کانگریس کی گود میں بیٹھے ان پہلوانوں کے ساتھ ملک کا ایک بھی پہلوان نہیں ہے۔ اب ان کے احتجاج پر کیا میں پھانسی پر لٹک جاؤں؟ دیکھئے، کشتی کو گرہن لگ گیا تھا۔ یہ گرہن 11 ماہ اور تین دن تک جاری رہا۔ الیکشن ہوئے اور پرانی فیڈریشن کے حمایت یافتہ امیدوار یعنی ہمارے حمایت یافتہ امیدوار سنجے سنگھ عرف ببلو جیت گئے۔ جیت بھی 40 اور 7 کے فرق سے ہوئی، اب ہمارا مقصد ریسلنگ کے کام کو آگے بڑھانا ہے۔‘‘

ساکشی کے ریٹائر ہونے کے فیصلے پر برج بھوشن سنگھ نے کہا، ’’پہلوان اگر اب بھی احتجاج کر رہے ہیں یا ساکشی نے ریسلنگ کو الوداع کہہ دیا ہے، تو میں اس میں کیا کر سکتا ہوں، ہم اس میں ان کی کیا مدد کر سکتے ہیں، آپ ہی بتائیں! یہ پہلوان جو 12 مہینوں سے ہمیں گالیاں دے رہے تھے اور آج بھی ہمیں گالی دے رہے ہیں، ان کو یہ حق کس نے دیا کہ وہ ہمیں گالی دیں۔ آج وہ الیکشن پر سوال اٹھا رہے ہیں، حکومت پر سوال اٹھا رہے ہیں اور کانگریس کی گود میں بیٹھے ہیں۔ ملک کا پہلوان ان کے ساتھ نہیں ہے، ہم ان کی کیا مدد کریں، کیا ہم پھانسی پر لٹک جائیں؟‘‘

دراصل فیڈریشن کے نئے صدر سنجے سنگھ پرانے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے قریبی ہیں۔ ان کی جیت کے بعد اب پہلوانوں کا کہنا ہے کہ برج بھوشن کے قریبی شخص کے صدر بننے کے بعد انصاف ملنے کی ان کی امیدیں مزید کم ہو گئی ہیں۔ ریسلنگ سے ریٹائر ہونے والی ساکشی ملک نے ایک میڈیا سے بات کرتے ہوئے اپنا درد بیان کیا۔

ساکشی ملک نے کہا، ’’ہماری (پہلوانوں) کی لڑائی برج بھوشن شرن سنگھ سے تھی۔ ہم چاہتے تھے کہ اس کی گرفت کو فیڈریشن سے ہٹا دیا جائے۔ ہم نے حکومت سے بات کی تھی کہ فیڈریشن میں ایک خاتون صدر ہونی چاہیے، تاکہ استحصال کی شکایات نہ آئیں۔ حکومت نے ہمارا مطالبہ مان لیا تھا لیکن اب نتیجہ مختلف ہے جو سب کے سامنے ہے۔ برج بھوشن کے رائٹ ہینڈ اور ان کے بزنس پارٹنر فیڈریشن کے صدر بن چکے ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


;



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *