[]
اسلام آباد: پاکستان کی سپریم کورٹ نے جمعہ کو سابق وزیر اعظم عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی سائفر کیس میں ضمانت منظور کر لی۔عدالت عظمیٰ نے تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پارٹی کے رہنماؤں کو 10،10 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کی بھی ہدایت دی۔ جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی والی تین رکنی بینچ نے پی ٹی آئی کی درخواستوں پر یہ فیصلہ سنایا۔
سائفر کیس ایک سفارتی دستاویز سے متعلق ہے، جس کے بارے میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی نے اپنی چارج شیٹ میں کہا تھا کہ خان نے اسے کبھی واپس نہیں کیا۔ پی ٹی آئی ایک عرصے سے کہہ رہی ہے کہ سفارتی دستاویز میں عمران خان کو وزیر اعظم کے عہدے سے ہٹانے کے لیے امریکہ کی طرف سے دھمکی دی گئی تھی۔
خصوصی عدالت (آفیشل سیکرٹس ایکٹ) نے مسٹر خان اور مسٹر قریشی کو 13 دسمبر کو کیس میں دوسری بار قصوروار ٹھہرائے جانے کے بعد گزشتہ ہفتے اڈیالہ جیل میں سائفر کیس کی نئے سرے سے سماعت شروع کی تھی ۔
سابق وزیر اعظم اور ان کے معاون مسٹر قریشی کو اس معاملے میں پہلی بار 23 اکتوبر کو سزا سنائی گئی تھی۔ ان دونوں نے خود کو بے قصور قرار دیا تھا۔ اس کی سماعت اڈیالہ جیل میں جاری تھی اور چار گواہ پہلے ہی اپنے بیانات قلمبند کرا چکے تھے تاہم اسلام آباد ہائی کورٹ نے جیل میں سماعت کے حکومتی نوٹیفکیشن کو غلط قرار دیتے ہوئے تمام کارروائی کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے فرد جرم کی حمایت کرتے ہوئے عمران کی درخواست کو نمٹا دیا تھا، تاہم خصوصی عدالت کے جج کو غیرجانبدارنہ ٹرائل کو یقینی بنانے کی ہدایت بھی دی تھی۔
پچھلے مہینے پی ٹی آئی نے اس کیس میں مسٹر خان کی گرفتاری کے بعد ضمانت کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ درخواست میں کہا گیا تھا کہ یہ سپریم کورٹ کا واضح اور طے شدہ اصول ہے کہ ضمانت کو کبھی بھی سزا کے طور پر استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔