[]
لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے کہا کہ ’’اس اجلاس میں 14 میٹنگیں ہوئیں جو 61 گھنٹے 50 منٹ تک چلیں، اس دوران 12 سرکاری بل از سر نو پیش کیے گئے، مجموعی طور پر 18 سرکاری بل بحث کے بعد پاس کیے گئے۔‘‘
لوک سبھا کی کارروائی جمعرات (21 دسمبر) کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی گئی ہے۔ یعنی پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس جو جاری تھا، لوک سبھا میں اب یہ اجلاس ختم ہو گیا ہے۔ پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 4 دسمبر کو شروع ہوا تھا اور یہ جمعہ یعنی 22 دسمبر تک چلنا تھا، لیکن لوک سبھا کی کارروائی ایک دن قبل ہی غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی گئی۔ لوک سبھا کی کارروائی ملتوی کیے جاتے وقت ایوان میں وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر دفاع راجناتھ سنگھ سمیت کئی مرکزی وزراء اور سیاسی پارٹیوں کے لیڈران موجود رہے۔
لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے لوک سبھا کی کارروائی غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس اجلاس میں 14 میٹنگیں ہوئیں جو 61 گھنٹے 50 منٹ تک چلیں۔ اس دوران 12 سرکاری بل از سر نو پیش کیے گئے۔ مجموعی طور پر 18 سرکاری بل بحث کے بعد پاس کیے گئے۔‘‘ سرمائی اجلاس کے دوران لوک سبھا نے 12 دسمبر کو رواں مالی سال میں 58378 کروڑ روپے کے شفاف اضافی خرچ کو منظوری فراہم کر دی جس میں ایک بڑا حصہ منریگا منصوبہ اور فرٹیلائزر کے لیے سبسیڈی پر دیا جائے گا۔ برلا نے بتایا کہ اجلاس کے دوران اسٹینڈنگ کمیٹیوں کی 35 رپورٹس پیش کی گئیں۔
واضح رہے کہ پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس کافی ہنگامہ خیز رہا ہے۔ اس اجلاس کے دوران 13 دسمبر کو پارلیمنٹ کی سیکورٹی مین کوتاہی کا معاملہ پیش آیا۔ اس کے بعد اپوزیشن پارٹیوں نے ایوان میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے بیان کا مطالبہ کیا، جس کے منظور نہ ہونے پر دونوں ایوانوں میں ہنگامہ آرائی ہوئی۔ نتیجہ کار دونوں ایوانوں سے مجموعی طور پر 146 اپوزیشن اراکین کی معطلی ہوئی۔ اس کارروائی سے اپوزیشن پارٹیوں میں شدید ناراضگی ہے اور حکومت کے خلاف لگاتار احتجاجی مظاہرے بھی کیے جا رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
;