[]
حیدرآباد: قائد مجلس لیجسلیچر پارٹی اکبر الدین اویسی نے آج اسمبلی میں ریاست کے مالی موقف پر پیش کردہ وائٹ پیپرپر مباحث میں حصہ لیتے ہوئے کہاکہ بی آرایس حکومت کے 10 سالہ دور میں ریاست کی آمدنی اور اخراجات کے جواعدادوشمارپیش کئے گئے ہیں اس میں کئی خامیاں موجودہیں۔
کانگریس حکومت نے وائٹ پیپرمیں ریزروبینک آف انڈیا سے حاصل کردہ مالیاتی اعدادوشمارپیش کئے ہیں جو سی اے جی کی آڈٹ رپورٹ میں پیش کردہ اعدادوشمارسے مختلف ہیں۔
انہوں نے سوال کیا کہ آخر کس پربھروسہ کیاجائے؟۔اکبر الدین اویسی نے یہ واضح کیا کہ اگر ہم غلط اعداد وشمار کے ذریعہ سابق حکومت کونیچا دکھانا چاہتے ہیں تواس کا عوام میں غلط پیغام جائے گا اور سرمایہ کارجوریاست میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں سونچنے پر مجبور ہوجائیں گے۔
اکبرالدین اویسی نے یہ بھی واضح کیا کہ وہ کسی کو بچانانہیں چاہتے۔ان کا اشارہ بی آرایس کی طرف تھاہمارامقصدیہ ہے کہ عوام تک غلط پیام نہ جائے۔ ہم چاہتے ہیں کہ تلنگانہ کو نمبر ون ریاست بنایاجائے اوراس کے لئے ہمارا مکمل تعاون رہے گا۔
اکبراویسی نے کہاکہ جن عہدیداروں نے وائٹ پیپرمیں غلط اعداد وشمارپیش کئے ہیں ان کے خلاف کارروائی کرنا چاہئے۔اکبراویسی نے چیف منسٹر ریونت ریڈی سے امیدظاہر کی ہے کہ وہ عوام سے کئے گئے وعدوں کوپوراکریں گے ورنہ عوام کے خواب چکناچورہوجائیں گے۔
انہوں نے آگاہ کیا کہ اگر کانگریس حکومت وعدوں کی تکمیل میں ناکام ہوتی ہے تو ایسا نہ ہوکہ آپ کی ناکامی آئندہ بی جے پی کی کامیابی کا سبب بن جائے۔چنانچہ آپ دوراندیشی‘صبر وتحمل اور استلال کے ساتھ کام کریں۔انہوں نے حالیہ تین ریاستوں کے نتائج کا حوالہ دیا جہاں بی جے پی کواقتدار حاصل ہوا۔
انہوں نے گزشتہ 9سال کے دوران مختلف اسکیمات بشمول پوسٹ میڑک اسکالرشپ‘ فیس ریمبرسمنٹ‘چیف منسٹر اسکالرشپ‘ٹمریز اسکولس‘شادی مبارک اسکیم‘امام وموذنین کی تنخواہوں ودیگر اسکیمات پر خرچ کئے جانے والے اعدادوشمارکی تفصیلات پیش کی اورکہاکہ مجموعی طورپر اقلیتوں کی فلاح وبہبود پر 6 ہزار کروڑ سالانہ خرچ کئے۔
ہمیں امید ہے کہ کانگریس حکومت سالانہ 6 ہزار کروڑ سے بڑھا کر 10ہزار کروڑ روپے خرچ کئے گی تاکہ غریب کمزوراورپسماندہ طبقات ترقی اور خوشحالی کی جانب گامزن ہوسکے۔انہوں نے پراناشہر کی ترقی کی جانب بھی توجہ دلائی اور کہاکہ ہم آپ کے ساتھ میٹروریل کا پرانا شہر میں سنگ بنیادرکھیں۔
آلیرانکاونٹر کی رپورٹ اور وقف جائیدادوں کے تحفظات کی رپورٹ بھی پیش کرنے چیف منسٹر کوانہوں نے مشورہ دیا۔ انہوں نے کہاکہ مجھے اپنی سیاست سے زیادہ ریاست کی نیک نامی عزیز ہے۔
دھرانی پورٹل کے نقاص کودور کرتے ہوئے راشن کارڈس کی اجرائی ناموں کا اندراج‘ پنشن کی عمرکوکم کرنے‘مشیرے ڈرگس کی لعنت کوختم کرنے اور دیگر مسائل کی جانب بھی قائد مجلس نے کئی تجاویز پیش کیں اور کہاکہ مجلس اس کے لئے مکمل تعاون کرئے گی۔