[]
چکمگلورو: ریاستی وزیر صحت دنیش گنڈو راؤ نے کہا کہ بنگلورو میں حالیہ عرصہ میں 15/ دسمبر کو کووڈ سے پہلی موت ہوئی۔ تاہم ریاستی دارالحکومت میں سال نو کے جشن پر تحدیدات عائد کرنے پر تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
مرکزی وزیر صحت کے ساتھ ورچوئل میٹنگ میں شرکت کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 64 سالہ مریض کی بنگلورو کے ملیگے ہاسپٹل میں موت ہوئی اور یہ معلوم نہیں ہوا کہ آیا وہ کووڈ کی قسم جے این 1سے متاثر تھا یا نہیں۔
وزیر راؤ نے کہا کہ مریض کووڈ19 سے متاثر پایا گیا اور وہ امراض قلب، ٹی بی، بی پی اور پھیپھڑوں کے علاوہ کئی عوارض میں مبتلا تھا۔ بنگلورو میں سال نو کی تقاریب پر تحدید کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ آنے والے دنوں میں صورت حال پر نظر رکھ کر رہنما خطوط جاری کیے جائیں گے۔
مرکزی حکومت نے اس ضمن میں کوئی رہنما خطوط جاری نہیں کیے۔ انتظار کرکے دیکھتے ہیں۔“ انہوں نے کہا کہ کووڈ کی نئی قسم اگست میں پائی گئی اور تین ماہ سے بڑھ رہی ہے۔ یہ قسم تیزی سے پھیلتی ہے اور اومیکرون قسم جیسی ہے۔
تاہم یہ مہلک نہیں ہے اور ملک میں 20کیسس ہیں۔ ہم ملک میں زیادہ معائنے کررہے ہیں۔ منگل کو 772 معائنے کیے گئے۔ ہم سنگین عارضہ تنفس اور انفلوئنزا جیسی بیماریوں کے کیسس کا پتا لگانے اڈوائزری جاری کریں گے۔
مرکزی حکومت کے مطابق یہ وائرس36 ملکوں کو متاثر کررہا ہے۔ انہیں آکسیجن سپلائی اور الگ تھلگ کرکے نگرانی کی ہدایت دی گئی۔ وینٹی لیٹرس کی دیکھ بھال کا خرچ بہت زیادہ ہے اور مرکزی حکومت سے مدد طلب کی گئی ہے۔ کیرالا کے وزیر نے بھی یہ بات کہی۔
چیف منسٹر سدارامیا سے جمعرات کو میٹنگ ہے۔ بنگلورو مہانگر پالیکے (بی بی ایم پی) کو الگ تھلگ کرنے کے اقدامات کرنے کو کہا گیا۔ فکر کرنے کی ضرورت نہیں۔“