کیپٹن فاطمہ وسیم سیاچن میں تعینات ہونے والی پہلی خاتون میڈیکل آفیسر بن گئیں

[]

نئی دہلی: ہندوستانی فوج کی کیپٹن فاطمہ وسیم پہلی خاتون میڈیکل آفیسر بن گئی ہیں جنہیں سیاچن گلیشیئر کے ایک آپریشنل پوسٹ پر تعینات کیا گیا ہے۔ یہ دنیا کا سب سے اونچا محاذ جنگ ہے جہاں موسمی حالات بد سے بدتر رہتے ہیں۔ انڈین آرمی کے فائر اینڈ فیوری کارپس نے منگل 12 دسمبر کو یہ بات بتائی۔

وہ لداخ کے مرکزی علاقے میں سیاچن گلیشیئر پر تعینات ہونے والی دوسری خاتون میڈیکل آفیسر ہیں تاہم کسی آپریشنل پوسٹ پر تعینات ہونے والی پہلی خاتون میڈیکل آفیسر ہیں۔

ہندوستانی فوج کے فائر اینڈ فیوری کارپس نے اس بات کا اعلان سوشل میڈیا پر کیا جب کہ فوج میں صنفی شمولیت کو فروغ دینے میں کیپٹن فاطمہ وسیم کی تعیناتی کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے بتایا گیا کہ فاطمہ وسیم پہلی خاتون میڈیکل آفیسر ہیں جنہیں سیاچن گلیشیر جیسے بلند ترین محاذ جنگ کے کسی آپریشنل پوسٹ پر تعینات کیا گیا ہے۔

فائر اینڈ فیوری کارپس نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ سیاچن واریئرز کی کیپٹن فاطمہ وسیم نے سیاچن گلیشیئر پر آپریشنل پوسٹ پر تعینات ہونے والی پہلی خاتون میڈیکل آفیسر بن کر تاریخ رقم کردی ہے۔

فائر اینڈ فیوری کارپس نے مزید بتایا کہ انہیں سیاچن بیاٹل اسکول میں سخت تربیت کے بعد 15,200 فٹ کی بلندی پر ایک پوسٹ پر شامل کیا گیا ہے جو ان کے ناقابل تسخیر جذبے اور اعلیٰ حوصلہ کا عکاس ہے۔

اس ماہ کے شروع میں کیپٹن گیتیکا کول سیاچن میں تعینات ہونے والی ہندوستانی فوج کی پہلی خاتون میڈیکل آفیسر بن گئی تھیں۔

سیاچن، شمالی ہمالیہ میں واقع ہے اور اپنی سٹریٹجک اہمیت، سخت آب و ہوا اور متقاضی خطوں کی وجہ سے چیلنجز سے بھرپور مانا جاتا ہے۔





[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *