[]
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکی قومی سلامتی کے مشیر اور اعلی رابطہ کار جان کربی نے سی این این سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے خصوصی اور اعلانیہ دونوں طریقوں سے مشرق وسطی میں اپنے اتحادیوں اور ایران کو پیغام دیا ہے کہ امریکہ خطے میں کشیدگی بڑھانے کے حق میں نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ کشیدگی پھیلنے کے حوالے امریکہ کو تشویش ہے اور شمالی سرحدوں پر اسرائیل اور لبنان کے درمیان کوئی کشیدگی نہیں چاہتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بحیرہ احمر میں تجارتی کشتیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے میری ٹائم سیکورٹی کو مزید مضبوط کرنے کے حوالے سے کئی ممالک کے ساتھ کام کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یرغمالیوں کی رہائی کے لئے ایک نئی جنگ بندی کے لئے کوششیں جاری ہیں۔ جنگ بندی کے بارے میں یقین کے ساتھ کچھ نہیں کہا جاسکتا تاہم ہمارا عزم مضبوط ہے۔
یاد رہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کے خلاف جارحیت کے بعد عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر حملے کئے جارہے ہیں جبکہ یمنی فوج نے بھی بحیرہ روم میں اسرائیل جانے والی کشتیوں پر حملے جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
7 اکتوبر کو حماس کے طوفان الاقصی آپریشن کے بعد 45 روز تک اسرائیل نے غزہ پر حملے کئے جس کے بعد عارضی جنگ بندی کی گئی اور فریقین کے درمیان قیدیوں کا تبادلہ ہوا۔ یکم دسمبر کو جنگ بندی کy توسیع شدہ وقت کے اختتام پر صہیونی حکومت نے دوبارہ غزہ اور دیگر فلسطینی شہروں پر وسیع حملے شروع کئے ہیں۔