[]
ابوجہ: شمال مغربی نائیجیریا میں ایک مذہبی اجتماع پر فوجی ڈرون کے ”غلطی سے“ حملہ میں کم ازکم 85 افراد کے جاں بحق ہونے کی توثیق ہوئی ہے۔ حکام نے یہ بات بتائی۔ صدر نے منگل کے دن اس کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔ نائیجیریا کی نیشنل ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی (نیما) نے ایک بیان میں کہا کہ تاحال 85 میتیں دفنائی جاچکی ہیں جبکہ تلاش ہنوز جاری ہے۔ مرنے والوں میں بچے‘ عورتیں اور بوڑھے شامل ہیں۔
ایجنسی نے زخمیوں کی تعداد کم ازکم 66 بتائی۔ 2017 سے فوج کے فضائی حملوں میں کوئی 400 شہریوں کی جانیں جاچکی ہیں۔ ملک کے شمال میں سیکوریٹی بحران جاری ہے جہاں فوج‘ مسلح گروپس کو نشانہ بناتی رہی ہے۔ تازہ واقعہ میں لوگ میلادالنبیؐ کی چھٹی منارہے تھے۔
دہشت گردوں کو نشانہ بنانے کے لئے کئے گئے ڈرون حملہ میں اتوار کی رات یہ لوگ مارے گئے۔ حکومت اور سیکوریٹی عہدیداروں نے یہ بات بتائی۔ نائیجیریا کے سابق نائب صدر اور اپوزیشن کے صدارتی امیدوار عتیقو ابوبکر نے کہا کہ غلطی سے کئے جانے والے فضائی حملے ملک کے لئے پریشان کن ہیں۔
نائیجیریائی فوج‘ انتہاپسندوں اور باغیوں کے حملوں کے جواب میں فضائی حملے کرتی رہتی ہے جس میں اکثرو بیشتر شہری ہلاکتیں ہوجاتی ہیں۔ نائیجیریا میں ایسے حملوں کی تحقیقات پر اکثر پردہ پڑجاتا ہے اور اس کی رپورٹ کبھی بھی سامنے نہیں آتی۔ فوج خود کو شہری جوابدہی سے بالاتر سمجھتی ہے۔