[]
حیدرآباد: پیر کو حیدرآباد میں روڈ شو کے ساتھ تلنگانہ میں اپنی مصروف انتخابی مہم کو ختم کرنے سے پہلے وزیر اعظم نریندر مودی نے کریم نگر میں مسلم اقلیتی قائدین سے ملاقات کی جہاں انہوں نے پارٹی امیدوار، تلنگانہ بی جے پی کے سابق سربراہ بنڈی سنجے کے لئے ایک جلسہ عام سے خطاب کیا تھا۔
نریندر مودی کی مسلمانوں سے ملاقات کا مقصد پسماندہ مسلمانوں کو اپنے ساتھ جوڑنا تھا کیونکہ ان کا خیال ہے کہ یہ اس کمیونٹی میں سب سے زیادہ پسماندہ اور سماجی طور پر مظلوم طبقات سے تعلق رکھتے ہیں۔
مسلم اقلیتی مورچہ کے لیڈر افسر باشاہ کا کہنا ہے کہ نریندر مودی نے ہمیں بتایا کہ مسلمان ہر شعبے میں بہت باصلاحیت ہیں اور یہ کہ بی جے پی حکومت ہماری ترقی کے لئے سب کچھ کرے گی اور ہماری ترقی میں بھی مدد کرے گی۔
بتایا گیا ہے کہ کریم نگر ٹاؤن میں جہاں جلسہ عام منعقد کیا گیا تھا، وہیں ہیلی پیڈ کے قریب مسلم نمائندوں اور مودی کا ایک مختصر اجلاس منعقد ہوا تھا۔
نریندر مودی نے مسلم رہنماؤں سے کہا کہ ان کی حکومت سچر کمیٹی کی سفارشات پر عمل کرتے ہوئے تعلیم اور صحت کے شعبوں میں مسلمانوں کے لئے مزید فلاحی اسکیمیں متعارف کرائے گی۔
انہوں نے کہا کہ آپ اپنی کمیونٹی کو اس اسکالرشپ کے بارے میں بتائیے جو ہم اقلیتی طلباء کو فراہم کر رہے ہیں۔
مودی کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگرچہ تلنگانہ میں مسلم کمیونٹی کے ساتھ آؤٹ ریچ پروگرام اچھی طرح چل رہے ہیں تاہم پسماندہ مسلمانوں کو اولین ترجیح دی جانی چاہئے۔ مودی نے مسلم لیڈروں سے یہ بھی کہا کہ وہ اس تصور کو دور کرلیں کہ ان کی حکومت نے فلاحی اسکیموں کا فائدہ پہنچانے میں مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک کیا ہے۔
دوسری طرف حیدرآباد میں بی جے پی کی قومی عاملہ کمیٹی کی میٹنگ کے دوران بھی وزیراعظم مودی نے بی جے پی لیڈروں سے کہا کہ وہ پسماندہ مسلمانوں پر اپنی توجہ مرکوز کریں اور ان کی ترقی کے لئے کوشش کریں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ایک طرف پسماندہ مسلمانوں کی فلاح و بہبود کی بات کررہے ہیں تو دوسری طرف بی جے پی میں نمبر 2 سمجھے جانے والے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے تلنگانہ میں اپنے ہر انتخابی جلسے میں کہا کہ اگر بی جے پی کو اقتدار ملتا ہے تو وہ مسلمانوں کو تعلیم اور ملازمتوں میں حاصل 4 فیصد تحفظات ختم کردیں گے۔
تاہم مسلم لیڈروں کا کہنا ہے کہ وہ مودی پر یقین رکھتے ہیں۔ اس دوران کریم نگر کے بی جے پی امیدوار اور ہندوتوا کارڈ کے پوسٹر بوائے بنڈی سنجے نے بھی اقلیتی برادری کے رہنماؤں سے ملاقات کی۔