[]
بھوپال: کانگریس نے پیرکے روز ایک مبینہ ویڈیو کاحوالہ دیا تاکہ یہ الزام عائد کرسکے کہ مرکزی وزیرنریندرتومر کے لڑکے نے 500کروڑ روپے کی معاملت کی تھی۔ پارٹی نے مطالبہ کیاکہ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ اس معاملہ میں ازخود منی لانڈرنگ کی تحقیقات شروع کرے۔
کانگریس ترجمان راگنی نائک نے ویڈیو پیش کرتے ہوئے کہاکہ مدھیہ پردیش کی بھارتیہ جنتاپارٹی حکومت کادوسرانام ’50 فیصد کمیشن‘بن گیاتھا۔ کرپشن کے ایسے بڑے کیس پروزیراعظم نریندرمودی اورچیف منسٹر مدھیہ پردیش شیوراج سنگھ چوہان کو اپنی خاموشی توڑنی چاہئے۔
انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کوچاہئے کہ اس معاملہ میں ازخودکاروائی کرے اورمنی لانڈرنگ کاکیس درج کرے۔ انہوں نے کہاکہ یاتووضاحت پیش کریں یا اسے خارج کردیں۔ اگر وہ لوگ ایسا نہیں کرتے تو یہ سمجھ لیاجائے گاکہ اس معاملت کوان کی سرپرستی حاصل ہے اوروہ بھی اس میں ملوث ہیں۔
یہ الزام لگاتے ہوئے کہ وزیرکے لڑکے نے500کروڑ روپے کی معاملت کی تھی، نائک نے دعویٰ کیاکہ(اس ویڈیومیں) یہ اعتمادظاہر کرتاہے کہ اس کے پیچھے کوئی ہے۔ مرکزی وزیرکے لڑکے نے قبل ازیں دعویٰ کیاتھاکہ یہ جھوٹا اور جعلی ویڈیوہے اوراس نے اس سلسلہ میں نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آربھی درج کرائی تھی۔
کانگریس قائد راہول گاندھی نے دعویٰ کیاکہ مدھیہ پردیش ملک کا کرپشن کادارالحکومت ہے اوربی جے پی حکومت بنانے کی خاطر بڑے پیمانہ پر کرپشن میں ملوث ہورہی ہے۔واضح رہے کہ ریاست میں 17 نومبرکواسمبلی انتخابات مقررہیں اورانتخابی مہم زوروشورسے چلائی جارہی ہے۔