[]
یروشلم: اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے فرانسیسی صدر امانوئل مکرون کے تبصرے کے جواب میں کہا کہ شہریوں کو نقصان پہنچانے کی ذمہ داری فلسطینی تحریک حماس کی ہے، اسرائیل کی نہیں۔
قبل ازیں فرانسیسی صدر امانوئل مکرون نے کہا تھا کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے حملوں کا کوئی جواز نہیں ہے اور انہیں روکا جانا چاہیے۔
نیتن یاہو کے حوالے سےاسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے ایکس پر بتایا کہ ’’شہریوں کو پہنچنے والے کسی بھی نقصان کی ذمہ داری حماس کی ہے…نہ کہ اسرائیل کی‘۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اسرائیل عام شہریوں کو نقصان پہنچانے سے بچنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہا ہے اور انہیں لڑائی والے علاقوں سے نکلنے کے لیے کہہ رہا ہے، جب کہ حماس انھیں محفوظ علاقوں میں جانے سے روکنے کی کوشش کر رہی ہے اور انھیں انسانی امداد کہہ کر اسے ڈھال کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔
7 اکتوبر کو، فلسطینی گروپ حماس نے غزہ کی پٹی سے اسرائیل کے خلاف ایک حیران کن راکٹ حملہ کیا اور سرحد پار کر کے پڑوسی اسرائیلی کمیونٹی کے لوگوں کو قتل اور اغوا کیا۔
اسرائیل نے جوابی حملے کیے اور غزہ کی پٹی کی مکمل ناکہ بندی کا حکم دیا، پانی، خوراک اور ایندھن کی سپلائی بند کر دی۔ 27 اکتوبر کو، اسرائیل نے حماس کو ختم کرنے اور یرغمالیوں کو بچانے کے بیان کردہ ہدف کے ساتھ غزہ کے اندر بڑے پیمانے پر زمینی دراندازی شروع کی۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اب تک 11078 فلسطینی افراد اسرائیل کے ذریعہ کئے گئے حملے میں جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں 4506 بچے اور 3027 خواتین شامل ہیں ۔