مہوا موئترا کے خلاف پارلیمنٹ کی اخلاقیات کمیٹی کی میٹنگ اب 9 نومبر کو

[]

خبروں کے مطابق اخلاقیات کمیٹی آج دوبارہ میٹنگ کرنے والی تھی  اور انکوائری رپورٹ آج ہی تیار کرنی تھی  لیکن اچانک میٹنگ کے دن کو تبدیل کردیا گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا کے خلاف تحقیقات کررہی پارلیمنٹ کی اخلاقیات کمیٹی نے 7نومبر کو ہونے والی میٹنگ کو ملتوی کردیا ہے۔اس کی جگہ 9نومبر بروز جمعرات کو میٹنگ ہوگی۔کرشنا نگر کی رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا کے خلاف پارلیمنٹ میں رشوت کے بدلے سوالات پوچھنے کے الزامات کے سلسلے میں اخلاقیات کمیٹی پہلے ہی میٹنگ کر چکی ہے۔ لیکن گزشتہ جمعرات کو مہوا اس میٹنگ کے درمیان میں ہی باہر آگئی۔ انہوں نے شکایت کی کہ ان سے قابل اعتراض سوالات پوچھے جارہے تھے۔ مہوا نے اس بارے میں لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو خط لکھا۔ اس کے بعد یہ معلوم ہوا کہ مہوا کے خلاف شکایت کو لے کر اخلاقیات کمیٹی منگل کو دوبارہ میٹنگ کرنے والی ہے اور انکوائری رپورٹ اسی دن تیار کی جا سکتی ہے۔ لیکن اچانک میٹنگ کے دن کو تبدیل کردیا گیا ہے۔

ترنمول کانگریس کے ممبر پارلیمنٹ مہوا موئترا نے بتایاکہ ’’میں نے سنا ہے کہ 9 تاریخ کو میٹنگ بلائی گئی ہے۔ میں اپنے حلقے کرشنا نگرمیں ہوں۔ میں اس سے زیادہ نہیں جانتی ہوں ۔

لوک سبھا کی اخلاقیات کمیٹی بی جے پی رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے کی شکایت کی بنیاد پر سماعت کر رہی ہے۔ دوبے نے الزام لگایا کہ مہوا نے دبئی کے صنعتکار درشن ہیرانندانی سے رقم اور تحائف لے کرپارلیمنٹ میں سوالات پوچھے ہیں۔ان سوالوں کے ذریعہ صنعت کار گوتم اڈانی اور وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ انہوں نے اسپیکر کو خط لکھ کر مہوا کی معطلی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ اس کے بعد ہیرانندنی نے حلف نامہ میں کہا کہ مہوا پارلیمنٹ کی لاگ ان آئی ڈی کو جانتے ہوئے وہ اس پر سوالات پوسٹ کرتے تھے۔ تاہم انہوں نے رشوت ستانی کا الزام قبول نہیں کیا ہے۔ مہوا نے اپنی لاگ ان آئی ڈی دینے کا اعتراف بھی کیا لیکن رشوت کے الزامات سے انکار کیا۔

بی جے پی کے ممبر پارلیمنٹ ونود سونکر کی سربراہی میں اخلاقیات کمیٹی نے گزشتہ جمعرات کو مہوا کے دلائل کو سنے۔ حزب اختلاف کے ارکان 15 رکنی پینل میں شامل تھے۔ ترنمول کانگریس کی ایم پی نے میٹنگ ختم ہونے سے پہلے ہی واک آؤٹ کرتے ہوئے کہا کہ ان سے ذاتی اور غیر اخلاقی سوالات پوچھے گئے ہیں۔ مہوا نے لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا کو ایک خط بھی لکھا جس میں الزام لگایا گیا کہ سوالات کے ذریعے زبانی طور پرکپڑے اتارے گئے ہیں۔ تاہم بی جے پی نے اس الزام کی تردید کی ہے۔ سونکر نے جواب دیا کہ مہوا تحقیقات میں ’’عدم تعاون‘‘کر رہی تھیں۔ بی جے پی ممبر پارلیمنٹ اپراجیتا شرنگی نے کہا کہ مہوا نے آداب کے تمام معیارات سے تجاوز کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


;



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *