[]
ریاض: سعودی عرب سمیت سات عرب ملکوں میں گرمی کی انتہائی شدید لہر آنے والی ہے۔ درجہ حرارت معمول سے 5 ڈگری سینٹی گریڈ تک بڑھنے کا امکان ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق سعودی عرب میں موسمیات کے قومی مرکز کا کہنا ہے کہ سعودی عرب سمیت سات عرب ملکوں میں گرمی کی شدید لہر آنے والی ہے جن میں مصر، عراق سمیت اطراف کے ممالک شامل ہیں جو رواں ہفتے کے آخر میں شدید گرمی کی لپیٹ میں آسکتے ہیں اور درجہ حرارت معمول سے 5 ڈگری سینٹی گریڈ تک بڑھنے کا امکان ہے۔
اس شدید گرمی کی لہر سے شمالی سعودی عرب زیادہ متاثر ہوگا جہاں مشرقی ریجن اور دیگر بعض مقامات پر درجہ حرارت زیادہ رہنے کا امکان ہے۔
خطہ عرب کے ممالک پہلے ہی شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں اور عراق، کویت جیسے عرب ملکوں میں 50 سینٹی گریڈ سے زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا ہے۔ عراقی حکومت نے ملک کے بیشتر شہروں میں شدید گرمی کے باعث سرکاری چھٹی کا فیصلہ کیا ہے۔
ماہرین موسمیات نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ درجہ حرارت میں تبدیلی کا سلسلہ رواں صدی کے آخر تک رہے گا اور بیشتر صحرائی علاقوں میں رطوبت کی شرح 10 فیصد سے زیادہ نہیں ہوگی۔
سعودی عرب کے بیشتر علاقوں میں بڑھا ہوا درجہ حرارت برقرار رہے گا۔ مشرقی ریجن، وسطی ریجن اور مغربی ریجن کے بعض مقامات زیادہ گرم رہیں گے۔ ان علاقوں میں درجہ حرارت 45 سے 49 تک رہے گا تاہم الاحسا ریجن کے الھفوف اور الشرقیہ کے سرحدی مقامات پر درجہ حرارت 50 سینٹی گریڈ تک ہونے کا اندیشہ ہے۔
موسمیاتی تبدیلی کے باعث رواں سال گرم ترین سال تصور کیا جا رہا ہے اور امریکی قومی ادارے نے بتایا ہے کہ اس سال پڑنے والی گرمی نے 136 سال پرانے ریکارڈ توڑ دیے ہیں جب کہ موسمیات کی عالمی تنظیم کا کہنا ہے کہ آئندہ برسوں کے دوران ریکارڈ گرمی پڑے گی اور کاربن ڈائی آکسائیڈ میں غیرمعمولی اضافہ ہوگا۔