[]
تل ابیب: اسرائیل پہلے ہی کچھ کم مظلوم اور نہتے فلسطینیوں پر مظالم کے پہاڑ ڈھا رہا تھا کہ اب اس نے گھر میں گھس کر دشمن کو مارنے والے خودکش ڈرون بھی تیار کرلیے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایک اسرائیلی کمپنی نے ایسے خودکش ڈرون تیار کیے ہیں جو گھر میں گھس کر دشمن پر حملہ کرسکتا ہے اور یہ ڈرون کمپیوٹر وژن اور مصنوعی ذہانت کے تحت کام کرتا ہے۔
یہ خطرناک ڈرون بنانے والی کمپی کا نام ایلبِٹ ہے جو طویل عرصے سے دفاعی ساز وسامان بناتی ہے جن میں بری، بحری، فضائی ہتھیار اور جاسوسی کے آلات شامل ہیں۔
اس کمپنی نے اب ایک انتہائی چھوٹا ڈرون تیار کیا ہے جو ہتھیلی میں سما سکتا ہے۔ یہ یو اے وی ڈرون جس کا نام ’لینیئس‘ رکھا گیا ہے دکھنے میں تو چھوٹا ہے لیکن انتہائی مہلک اور تباہ کن صلاحیتوں سے لیس ہے جس میں بارود بھرا ہوتا ہے جو میدان جنگ کے علاوہ کمین گاہوں یا گھروں میں چھپے دشمن کو خودکش حملے میں مارنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس کی ہلاکت خیزی کی بنا پر اس ڈرون کا ایک اور نام ’بُچریا قصائی‘ رکھا گیا ہے جو ازخود پھٹ سکتا ہے۔
اسرائیلی ماہرین نے اختصار (منی ایچر) ٹیکنالوجی کی بدولت اس ڈرون کو طاقتور بنایا ہے۔ پھرمصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلی جنس) یا اے آئی ہی اس کا دل و دماغ ہے جس کی بنا پر ڈرون نہ صرف دوست اور دشمن کی پہچان کرسکتا ہے بلکہ دھماکے سے دشمن کو مارنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔
یہ ڈرون بند اور کھلے دروازے کی شناخت کرسکتا ہے اور مکمل طور پر خودکار بھی ہے۔ اس میں تیزی سے پہلو بدلنے کی حیرت انگیز صلاحیت موجود ہے اور مہلک یا غیرمہلک وزن ساتھ لے جاسکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ لینیئس بہت اقسام کے مشن انجام دے سکتا ہے۔
مذکورہ کمپنی نے گزشتہ ہفتے اس مہلک دستی خودکش ڈرون کا نیا ماڈل پیش کیا ہے جو بالخصوص گنجان آباد شہروں میں گھروں اور عمارتوں تک میں اندر جاکر اپنا مشن مکمل کرسکتا ہے۔