[]
غزہ میں اسرائیل کی بمباری لگاتار جاری ہے، ایک طرف اسرائیلی جنگی طیارے غزہ میں بم برسا رہے ہیں تو دوسری طرف غزہ میں زمین پر اسرائیلی فورس اور حماس کے درمیان شدید جنگ چل رہی ہے۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ شروع ہوئے 30 دن مکمل ہو گئے ہیں۔ جنگ کے دوران اب تک تنہا غزہ میں 9488 فلسطینی مارے جا چکے ہیں۔ ان میں تقریباً 4 ہزار بچے اور 2.5 ہزار خواتین شامل ہیں۔ غزہ میں زخمیوں کی تعداد 24158 ہے۔ ویسٹ بینک میں اب تک 152 فلسطینیوں کی جان جا چکی ہے۔ یہاں زخمیوں کی تعداد 2100 بتائی گئی ہے۔ دوسری طرف اسرائیل میں اب تک 1405 لوگ مارے جا چکے ہیں، جبکہ 5600 افراد زخمی ہیں۔ مجموعی طور پر اب تک جنگ میں 11000 لوگ اپنی جان گنوا چکے ہیں۔ اس درمیان اقوام متحدہ کے ذریعہ کی جا رہی جنگ بندی کی کوششیں اب تک ناکام ثابت ہوئی ہیں۔ حالانکہ جنگ بندی کی کوششیں اب بھی جاری ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ غزہ میں اسرائیل کی شدید بمباری جاری ہے۔ ایک طرف اسرائیلی جنگی طیارے غزہ میں بم برسا رہے ہیں تو دوسری طرف غزہ میں زمین پر اسرائیلی فورس اور حماس کے درمیان شدید جنگ دیکھنے کو مل رہی ہے۔ پناہ گزیں کیمپوں پر بھی اسرائیلی جنگی طیاروں نے بمباری کی ہے۔ پناہ گزیں کیمپ پر ہوئے حملے میں 30 سے زیادہ افراد مارے گئے ہیں جبکہ 100 لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ یہاں مہلوکین کی تعداد مزید بڑھ سکتی ہے کیونکہ اب بھی کئی لوگ عمارت کے ملبہ میں دبے ہوئے ہیں۔
ایک رپورٹ کے مطابق جبالیا میں پانی ٹینک پر اسرائیلی جنگی طیاروں نے بمباری کی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ پانی فراہمی کا ایک اہم ذریعہ تھا، جو جبالیا کے لوگوں کو تقریباً 60 فیصد پانی فراہم کرتا تھا۔ اب یہ ٹینک بمباری میں تباہ ہو گیا ہے۔ پانی کا ٹینک تباہ ہونے کے بعد اس علاقے میں فلسطینیوں کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے۔ اس علاقے کو چھوڑنے کے علاوہ یہاں کے لوگوں کے پاس دوسرا کوئی متبادل نہیں ہے۔
بہرحال، غزہ میں دن بہ دن حالات خوفناک ہوتے جا رہے ہیں۔ جو لوگ غزہ میں رکھے ہوئے ہیں وہ بمباری میں ہلاک ہو رہے ہیں۔ جو لوگ علاقہ چھوڑ کر چلے گئے ہیں، انھیں پناہ نہیں مل رہی ہے۔ عالم یہ ہے کہ یو این آر ڈبلیو اے پناہ گاہوں میں 530000 سے زیادہ فلسطینی پناہ مانگ رہے ہیں۔ ان لوگوں کو یہاں کھانا تقسیم کیا جا رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے اَپڈیٹ میں کہا گیا ہے کہ بھیڑ بھاڑ کی حالت سنگین ہے۔ یہ صحت و سیکورٹی جوکھم پیدا کر رہی ہے۔ یو این آر ڈبلیو اے پناہ گاہوں میں سانس سے جڑی بیماری، دست اور چکن پاکس کے کئی معاملوں کی تصدیق ہوئی ہے۔ اس سے فکر میں بھی اضافہ ہو گیا ہے۔ ایک ساتھ لاکھوں لوگوں کا جمع ہونا خطرے سے خالی نہیں ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق لوگ اب یو این آر ڈبلیو اے پناہ گاہوں کے پاس سڑکوں پر بھی سو رہے ہیں۔
دوسری طرف تل ابیب میں لگاتار احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ اسرائیلی سڑک پر اتر کر مظاہرہ کر رہے ہیں اور حکومت سے حماس کے قبضے سے اپنے یرغمال رشتہ داروں کو چھڑانے کا مطالبہ کر رہے ہیں، ساتھ ہی جنگ بندی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
جنگ سے متعلق اہم اَپڈیٹ:
-
فلسطین کے نائب وزیر خارجہ عمل جداؤ کے ذریعہ ایکس پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو کے مطابق اسرائیل نے غزہ میں الاظہر یونیورسٹی پر بمباری کی ہے۔
-
امریکی وزیر خارجہ بلنکن کے آج ویسٹ بینک میں فلسطینی صدر محمود عباس سے ملنے کی امید ہے۔ اس کے بعد بلنکن کے ترکی روانہ ہونے کے امکانات ہیں جہاں مظاہرین نے ایک امریکی اڈے کے باہر ریلی کی ہے۔
-
ہفتہ کی شب تل ابیب میں ایک احتجاجی مظاہرہ میں حکومت سے حماس کے ذریعہ یرغمال بنائے گئے لوگوں کی رہائی کے لیے قدم اٹھانے کا مطالبہ کیا گیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
;