[]
سری نگر: سابق چیف منسٹر غلام نبی آزاد نے ہفتہ کے دن سری نگر میں کہا کہ جموں وکشمیر کی صورتِ حال ”نارمل“ ہے لیکن اسمبلی الیکشن کرانے میں تاخیر بڑی تشویش کا معاملہ ہے۔
بٹمالو میں جلسہ عام سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ شاید جموں وکشمیر کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اتنی تاخیر ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس وقت جموں وکشمیر کے حالات خراب تھے‘ خون خرابہ ہورہا تھا‘ قائدین وادی چھوڑکر جاچکے تھے‘ کشمیری پنڈت وادی سے جاچکے تھے اس وقت بھی الیکشن 5 تا 6 سال بعد ہوگیا تھا لیکن آج صورتِ حال نارمل ہونے کے باوجود گزشتہ 9 سال سے الیکشن نہیں ہورہا ہے۔ یہ بڑی تشویش کی بات ہے۔
سابق کانگریس قائد اور ڈیموکریٹک پروگریسیو آزاد پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ اس علاقہ میں گزشتہ 36 سال میں یہ پہلی ریالی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں جس وقت چیف منسٹر تھا یا کانگریس میں تھا کسی نے بھی یہاں میٹنگ کی ہمت نہیں کی تھی کیونکہ اس وقت علاقہ کی صورتِ حال اچھی نہیں تھی۔
مجھے خوشی ہے کہ اب شہر میں امن ہے۔ سابق چیف منسٹر جموں و کشمیر نے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ اپنا کام کررہا ہے لیکن وہ منتخب نمائندوں کی جگہ نہیں لے سکتا۔ منتخب ارکان اسمبلی یا چیف منسٹر ہر جگہ پہنچ جاتے ہیں‘ لوگوں سے ملتے ہیں اور ان کے مسائل کی جانکاری حاصل کرتے ہیں۔
اب یہ نہیں ہورہا ہے۔ عہدیدار کا کام دفتر چلانا ہوتا ہے۔ ارکان ِ اسمبلی کو اگر سکریٹریز بنادیا جائے تو وہ ایک دن میں فائلیں برباد کردیں گے۔ غزہ پٹی کی صورتِ حال کے حوالہ سے غلام نبی آزاد نے کہا کہ عوام کو طاقتور ممالک سے توقع تھی کہ وہ امن بحال کریں گے۔ بدقسمتی سے یہ طاقتور ممالک خود الجھے ہوئے ہیں‘ امن کون بحال کرے گا؟۔
ہم صرف دعا کرسکتے ہیں۔ انہوں نے لوگوں سے کہا کہ وہ غزہ کے عوام کے لئے دعا کریں تاکہ ان کی مصیبتیں دور ہوں۔