[]
غزہ/یروشلم: فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے جمعہ کی دیر شام ایک بیان میں کہا کہ اس نے قطر کی کوششوں کے جواب میں دو امریکی قیدیوں کو “انسانی اسباب” کی بنا پر رہا کیا۔
بریگیڈ نے کہا کہ اس نے یہ قدم یہ ثابت کرنے کے لیے اٹھایا کہ امریکی الزامات “جھوٹے اور بے بنیاد” ہیں۔ یہ پہلا موقع ہے جب غزہ کے حکمراں گروپ نے تقریباً دو ہفتے قبل لڑائی شروع ہونے کے بعد قیدیوں کو رہا کیا ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے دفتر نے ایک بیان میں دونوں قیدیوں کی رہائی کی تصدیق کی ہے۔
وزیر اعظم کے دفتر نے ایک بیان میں کہا، “آج شام، دو یرغمالیوں کو حماس کی تحویل سے رہا کر دیا گیا۔ رہا ہونے والے دو یرغمالیوں کی شناخت جوڈتھ رنان اور نتالی رنان کے نام سے ہوئی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ رہا ہونے والے دونوں افراد کا غزہ کی سرحد پر استقبال کیا گیا اور انہیں اب فوجی اڈے کی طرف لے جایا جارہا ہے جہاں وہ اپنے اہل خانہ سے ملاقات کریں گے۔
اس سے پہلے اسرائیلی میڈیا چینل 2 نے اطلاع دی کہ دونوں ماں اور بیٹی ہیں جو امریکی شہری ہیں۔ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ آیا وہ اسرائیلی شہری بھی ہیں۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی ایک پریس ریلیز میں تصدیق کی کہ ان کی انتظامیہ دو امریکی قیدیوں کی رہائی کرانے میں کامیاب ہوئی ہے۔