راہل گاندھی کو سپریم کورٹ سے راحت، پارلیمنٹ کی رکنیت بحالی کو چیلنج کرنے والی عرضی جرمانہ کے ساتھ مسترد

[]

راہل گاندھی کو گجرات کی ایک عدالت کی طرف سے ‘مودی کنیت’ کے تبصرے سے متعلق مجرمانہ ہتک عزت کے مقدمے میں دو سال قید کی سزا سنائے جانے کے بعد پارلیمنٹ سے نااہل قرار دے دیا گیا تھا

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی / آئی اے این ایس</p></div>

راہل گاندھی / آئی اے این ایس

user

مودی کنیت معاملہ میں کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کو بڑی راحت ملی ہے۔ سپریم کورٹ نے راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت کی بحالی کو چیلنج کرنے والی مفاد عاملہ کی عرضی کو مسترد کر دیا ہے۔ خیال رہے کہ عدالت نے درخواست دائر کرنے والے وکیل پر ایک لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا۔

قابل ذکر ہے کہ ‘مودی کنیت’ کے تبصرے سے متعلق مجرمانہ ہتک عزت کے مقدمے میں گجرات کی عدالت سے دو سال قید کی سزا سنائے جانے کے بعد انہیں پارلیمنٹ سے نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔ اس کے بعد سپریم کورٹ نے انہیں راحت دی۔ لوک سبھا سکریٹریٹ نے گاندھی کی رکنیت بحال کر دی تھی جب سپریم کورٹ نے 4 اگست کو ان کے ‘مودی’ کنیت پر تبصرہ سے متعلق ایک معاملے میں ان کی سزا پر روک لگا دی تھی۔

کانگریس لیڈر کو مارچ 2023 میں ایوان زیریں سے نااہل قرار دیا گیا تھا۔ 2019 میں بی جے پی لیڈر پورنیش مودی نے گاندھی کے ایک تبصرے کے خلاف شکایت کی تھی۔ راہل گاندھی نے یہ تبصرہ کرناٹک کے کولار میں 13 اپریل 2019 کو ایک انتخابی ریلی کے دوران کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


;



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *