سیاسی جماعتوں کیلئے رہنمایانہ خطوط جاری، عمل کرنا لازمی۔ امتناعی احکام نافذ

[]

حیدرآباد: الیکشن کمیشن آف انڈیا کی جانب سے ریاست میں انتخابی ضابطہ اخلاق کے نفاذ کے بعد سیاسی جماعتوں کے لئے چند رہنمایانہ خطوط کی اجرائی عمل میں لائی گئی اور واضح کردیا گیا کہ ان خطوط پر عمل کرنا لازمی رہے گا۔

رہنمایانہ خطوط کے مطابق ریاست میں اسمبلی انتخابات کے عمل کی تکمیل تک دفعہ 144 نافذ رہے گا۔ سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کو انتخابی رہنمایانہ خطوط پرلازمی طور پر عمل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

انتخابی مہم چلانے کے اوقات صبح6 بجے تا رات10 بجے تک رہیں گے۔ رات 10بجے سے صبح6بجے تک لاؤڈ اسپیکرس اور مائک کا استعمال ممنوع رہے گا۔ اسی طرح انتخابی جلسوں اور ریالیوں کیلئے بھی صبح6 تا رات10بجے تک اجازت رہے گی۔ رات10 بجے تاصبح6بجے تک کوئی جلسہ یا ریالی کی اجازت نہیں رہے گی۔

وہیکل رولس کے مطابق ہی وہیکلس پر لاوڈ اسپیکرس لگا نے کی اجازت رہے گی۔ لاوڈ اسپیکرس لگانے کیلئے متعلقہ محکمہ سے اجازت حاصل کرنا ضروری رہے گا۔انتخابی مہم چلانے کیلئے امیدوار کے نام سے وہیکل پرمیشن حاصل کرنا ضروری رہے گا اوراُسی گاڑی کو مہم میں حصہ لینے کی اجازت رہے گی۔ اسٹار کمپینرس کو اپنی گاڑیوں کیلئے الیکشن کمیشن سے اجازت حاصل کرنا چاہئے جس شخص کے نام سے اجازت حاصل کی گئی ہے اُسی شخص کو اُس گاڑی کا استعمال کرنا ہوگا۔

رہنمایانہ خطوط کے مطابق سرکاری، خانگی اور ایڈڈ اسکولس میں سیاسی مہم چلانے اور ان اداروں کے حدود میں انتخابی مہم چلانے پر ممانعت رہے گی۔ امیدوار ڈی ای او ایم مشینس کے ذریعہ عوام میں شعوربیدار کرسکتے ہیں۔ ان ڈمی مشین کا پلاسٹک یا لکڑی سے تیار کیا جانا چاہئے اور ان ڈمی مشینس کو گندمی یا پیلا رنگ کا ہونا چاہئے رائے دہی کے متعلق شعور بیدار کرنے کیلئے سفید کا غذ پر سلپس کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔

رائے دہی سے 48 گھنٹے قبل انتخابی مہم کو ختم کردینا ہوگا۔ اسمبلی حلقہ جات میں غیر رائے دہندگان کو ٹہرنے کی اجازت نہیں رہے گی۔ مراکز رائے دہی میں حفاظتی دستوں کو داخل ہونے کی اجازت نہیں رہے گی۔ مرکز رائے دہی سے100میٹر کے فاصلہ پر حفاظتی دستے تعینات رہیں گے۔

یوم رائے دہی سے 48 گھنٹہ قبل ذرائع ابلاغ (اخبارات و ٹیلی ویژن) پر انتخابی تشہیر کی اجازت نہیں رہے گی۔ حکومت انتخابی شیڈول کے اعلان سے قبل شروع کردہ فلاحی اسکیمات اور ترقیاتی پروگرامس کو جاری رکھ سکتی ہے۔

سیلاب، خشک سالی، وباء اور دیگر آفات سماوی کے وقت حکومت متاثرہ علاقوں میں امدادی اور باز آباد کاری کام جاری رکھ سکتی ہے۔ انتہائی سنگین حالت میں متاثرہ شخص کے علاج ومعالجہ کیلئے حکومت نقد مدد کی ضرورت کی صورت میں الیکشن کمیشن سے اجازت لیتے ہوئے مدد کرسکتی ہے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *