[]
غزہ: فلسطینی صدر محمود عباس نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں اسرائیل کے حملوں کو روکنے کے لیے مداخلت کرے۔ فلسطینی خبر رساں ایجنسی ڈبلیو اے ایف اے کے مطابق ،صدرعباس نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس سے فون پر بات کی۔
غزہ میں فلسطینی عوام کو انسانی اور طبی امداد فراہم کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے عباس نے کہا کہ اقوام متحدہ کو غزہ میں انسانی تباہی کو روکنے کے لیے مداخلت کرنی چاہیے اور فلسطینی عوام کو بین الاقوامی تحفظ فراہم کرنے کے لیے اپنے عالمی تسلیم شدہ فرائض کو پورا کرنا چاہیے۔
محمود عباس نے کہا کہ خطے میں کشیدگی کو ختم کرنے کےلیے ریاست فلسطین کی سرزمین جس کا دارالحکومت القدس ہوگا اس پرسےاسرائیلی قبضے کو ختم کروانا ضروری ہے۔
گوٹیرس نے کہا کہ اقوام متحدہ تمام متعلقہ بین الاقوامی فریقوں کے ساتھ رابطے قائم کرنے کی کوششیں کر رہا ہے جس کا مقصد غزہ کی پٹی کے لوگوں کو فوری انسانی امداد فراہم کرنا اور جاری کشیدگی کو کم کرنا ہے۔
فلسطینی صدر نے سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان، اردن کے شاہ عبداللہ دوم، مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی اور قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے بھی اسرائیلی حملے روکنے کے امکانات پر ملاقاتیں کیں۔
حماس کی عسکری شاخ قسام بریگیڈز نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ اس نے اسرائیل پر ” طوفان الاقصیٰ ” کے نام سے ایک بڑا آپریشن کیا ہے جبکہ غزہ سے اسرائیل کی طرف ہزاروں راکٹ فائر کیے گئےجس کےبعد مسلح گروپ علاقے کی بستیوں میں داخل ہوئے۔
اسرائیلی فوج نے یہ بھی اعلان کیا کہ اس نے جنگی طیاروں سے غزہ کی پٹی کے خلاف آہنی شمشیر آپریشن شروع کیا ہے۔ یاد رہے کہ بڑھتی ہوئی کشیدگی میں اب تک دونوں طرف سینکڑوں ہلاکتیں ہوئی ہیں۔