[]
حیدرآباد _ 11 اکتوبر ( اردولیکس ڈیسک) ورلڈ کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں پاکستان نے سری لنکا کے خلاف بھاری اسکور کا تعاقب کرتے ہوئے لگاتار دوسری فتح حاصل کر لی ہے۔-عبداللہ شفیق اور محمد رضوان کی سینچریوں کے بدولت پاکستان نے سری لنکا کے خلاف 345 رنز کا بڑا ہدف باآسانی 49ویں اوور میں پار کر لیا۔ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی صرف چار وکٹیں گریں۔یہ ورلڈ کپ کی تاریخ میں حاصل کیے جانے والا سب سے بڑا ہدف ہے۔
سری لنکا کی جانب سے کوسل مینڈس اور سدیرا سمارا وکرما نے سنچریاں بنائیں جب کہ پاکستان کی جانب سے عبداللہ شفیق اور محمد رضوان نے سنچریاں اسکور کیں۔ ورلڈ کپ میں ایسا پہلی بار ہوا جب ایک میچ میں 4 سنچریاں اسکور کی گئیں۔پاکستانی اوپنر عبداللہ شفیق سری لنکا کے خلاف شاندار بلے بازی کرتے ہوئے 97 گیندوں پر 113 رمز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔ ان کی اننگز میں 10 چوکے اور تین چھکے شامل تھے۔
عبداللہ شفیق کے بعد پاکستان کے وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان نے بھی عمدہ بیٹنگ کرتے ہوئے 97 بالز پر اپنے کیریئر کی تیسری سینچری بنا ڈالی۔محمد رضوان تین چھکوں اور آٹھ چوکوں کی مدد سے 121 بالز پر 131 رنز بنا کت ناقابلِ شکست رہے۔
ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کرنے کے بعد پاکستان نے سری لنکا پر جلد حملہ کرنے کی کوشش کی۔ سری لنکا کے اوپنر کشال پریرا کو پاکستانی تیز گیند باز حسن نے ڈک آؤٹ کر دیا ایک اور اوپنر پتھم نسانکا (51) نصف سنچری کے ساتھ آوٹ ہوئے ۔ ان کے ساتھ جوڑی بنانے والے کشال مینڈس (122) بھی رنز کی بارش کی ۔ انہوں نے صرف 65 گیندوں میں سنچری مکمل کی۔ سماراویکرما نے بھی 89 گیندوں میں 108 رنز بنائے۔ جس کے نتیجے میں اگرچہ باقی تمام کھلاڑی جلد ہی پویلین پہنچ گئے۔ سری لنکا نے 9 وکٹوں کے نقصان پر 344 رنز بنائے اور پاکستان کے سامنے ایک بڑا ہدف رکھا۔
سری لنکا کی جانب سے دیے گئے 345 رنز کے بڑے ہدف کے تعاقب میں پاکستانی بلے بازوں نے آخر تک پسینہ بہایا۔ سلامی بلے باز امام الحق (12) اور کپتان بابر اعظم (10) ناکام رہے تو عبداللہ شفیق (113) اور محمد رضوان (131) نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا۔ دونوں نے ایک ایک سنچری کے ساتھ ٹیم کو بڑا اسکور بنایا۔ شفیق کے آؤٹ ہونے کے بعد کریز پر آنے والے سعود شکیل (31) اور افتخار احمد نے بھی رضوان کا ساتھ دیا۔ جس کے نتیجے میں پاکستان نے سری لنکا کے خلاف 10 گیندیں باقی رہ کر 6 وکٹوں سے جیت لی۔