[]
نئی دہلی: عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کی سینئر لیڈر اور دہلی کابینہ وزیر آتشی نے جمعرات کو کہا کہ آئندہ لوک سبھا انتخابات میں اپنی یقینی شکست سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے گھبراہٹ میں ملک بھر میں غیر اعلانیہ ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔
محترمہ آتشی نے آج یہاں نامہ نگاروں سے کہا، ”بی جے پی کو معلوم ہے کہ 2024 میں اس کا اقتدار سے باہرجانا طے ہے اس لئے بوکھلاہٹ میں اپوزیشن لیڈروں کو ڈرا دھمکا کر، انہیں جیل میں ڈالا جا رہا ہے۔
ای ڈی کے ذریعہ سنجے سنگھ کی گرفتاری بھی وزیر اعظم مودی کی اس غیر اعلانیہ ایمرجنسی میں اپوزیشن کی آواز کو دبانے کی کوشش ہے۔ بی جے پی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اور سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کے دم پر 2024 کا الیکشن لڑ رہی ہے۔
اس لیے اس نے اپنا راستہ صاف کرنے کے لیے ہر اپوزیشن لیڈر کو نشانہ بنارکھا ہے اور اسی سلسلے میں کل بی جے پی، وزیر اعظم مودی اور اپنے خاص دوستو کی بدعنوانی پر آواز اٹھانے والے سنجے سنگھ کو گرفتارکیا گیا۔
انہوں نے بی جے پی اور ٹی وی پر جھوٹے الزامات لگانے والے بی جے پی کے ترجمانوں کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ اگر کل کی ریڈ میں ای ڈی کوسنجے سنگھ جی کے گھر سے ایک روپے کی بھی بدعنوانی کا ثبوت ملا ہے تو وہ ملک کے سامنے پیش کرے ورنہ سیاست چھوڑ دے۔
سنجے سنگھ کی گرفتاری کی وجہ صرف یہ ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں بی جے پی کی بدعنوانی کو بے نقاب کرتے ہیں۔ بی جے پی نے سنجے سنگھ کی آواز کو دبانے کے لیے پہلے انہیں پارلیمنٹ سے معطل کیا اور پھر ای ڈی بھیج کر گرفتار کر لیا۔ مودی اور ان کے قریبی دوستوں اور ان کی بدعنوانی کا پردہ فاش کرنا سنجے سنگھ کی گرفتاری کا باعث بنا۔
اے اے پی لیڈر نے کہا کہ گزشتہ 15 مہینوں سے بی جے پی کی مرکزی حکومت، ان کی تمام ایجنسیاں اور ان کے 500 سے زیادہ افسران نام نہاد ایکسائز گھوٹالے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
اس جانچ میں سی بی آئی اور ای ڈی نے 500 سے زیادہ افسران کو تعینات کیا ہے۔ افسران نے ہزاروں مقامات پر چھاپے مارے لیکن بی جے پی اور اس کی مرکزی حکومت عدالت میں ایک روپے کی بدعنوانی کے ثبوت پیش نہیں کر پائی ہے۔