[]
حیدرآباد: رواں سال کے اواخرمیں منعقدشدنی اسمبلی انتخابات میں تقریباً40 حلقوں سے مرد امیدواروں کو اسمبلی میں داخل ہونے کا آخری موقع رہیگا۔ 2029 میں منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات میں 40حلقوں سے مرد امیدوار نہیں لڑ سکیں گے۔
اس کی وجہ یہ بتائی جارہی ہے کہ خواتین کیلئے 33 فیصد تحفظات 2029 کے اسمبلی انتخابات سے لاگو ہوں گے۔لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں میں خواتین کیلئے33 فیصد ریزرویشن فراہم کرنے کیلئے بل حالیہ دنوں پارلیمنٹ میں منظور کیا جا چکا ہے۔ اس بل کے بارے میں مرکز نے کہا کہ خواتین تحفظات بل 2029 کے انتخابات سے نافذ ہوگا۔
تلنگانہ میں اس وقت 119 اسمبلی اور 17 لوک سبھا حلقے ہیں۔ سال 2029میں 33 فیصد تحفظات قانون کے لاگوہونے کے ساتھ تقریباً 40 اسمبلی حلقے اور چار لوک سبھا حلقے خواتین کے لیے محفوظ ہو جاینگے۔
تلنگانہ میں اسمبلی انتخابات دسمبر سے پہلے منعقد ہونے کا امکان ہے اور لوک سبھا کے انتخابات آئندہ سال اپریل میں منعقد ہو ں گے جس کے بعد آیندہ اسمبلی اور لوک سبھا انتخابات 2029 اور 2030 میں شیڈول کے مطابق منعقد ہوں گے۔
خواتین تحفظات بل پر عمل واری کی صورت میں 119 رکنی تلنگانہ اسمبلی میں تقریباً 40 نشستیں خواتین کے لیے مختص ہوں گی۔دوسری طرف اسمبلی اور لوک سبھا حلقوں کی نئی حد بندی کا عمل 2026 سے شروع ہو جائے گا۔
یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ آندھرا پردیش تنظیم جدیدایکٹ کے تحت دونوں تلگو ریاستوں میں اسمبلی حلقوں کو بڑھانے کی یقین دہانی کی گئی تھی۔ تنظیم جدید ایکٹ کے مطابق تلنگانہ میں اسمبلی حلقوں کی تعداد موجودہ 119 سیٹوں سے بڑھ کر 153 ہو جائے گی۔
ساتھ ہی آندھراپردیش میں اسمبلی حلقوں کی تعداد موجودہ 175 سیٹوں سے بڑھ کر 225 ہو جائے گی۔ تلنگانہ میں اسمبلی حلقوں کی تعداد میں اضافے کے بعد خواتین کے لیے مخصوص نشستوں کی تعداد بڑھ کر تقریباً 50 ہو جائے گی۔ خواتین کے لیے مخصوص نشستوں کی نشاندہی اسمبلی حلقوں میں خواتین کی آبادی کی بنیاد پر کی جائے گی۔