راہل گاندھی نے ٹرین کے سلیپر ڈبے میں کیا سفر، مسافروں سے ان کے مسائل پر ہوئی گفتگو

[]

چھتیس گڑھ میں طویل عرصہ سے کئی مسافر ٹرینوں کو رد کیا جا رہا ہے جس سے متعلق وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل کئی بار مرکزی حکومت اور پی ایم مودی کو خط لکھ کر مقامی لوگوں کے مسائل اٹھاتے رہے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>ٹرین کے سلیپر کلاس ڈبے میں سفر کرتے ہوئے راہل گاندھی</p></div>

ٹرین کے سلیپر کلاس ڈبے میں سفر کرتے ہوئے راہل گاندھی

user

چھتیس گڑھ دورے پر پہنچے کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے بلاسپور میں ’آواس نیائے یوجنا‘ کے پروگرام میں حصہ لینے کے بعد بلاسپور سے رائے پور تک کا سفر ٹرین سے مکمل کیا۔ انھوں نے یہ سفر ٹرین کے سلیپر کلاس والے ڈبے میں کی اور اس دوران انھوں نے طلبا و طالبات سے بات چیت کی اور کئی مسافروں سے ان کے مسائل پر بھی گفتگو کی۔

بلاس پور میں ’آواس نیائے یوجنا‘ کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے بعد راہل گاندھی اچانک طے منصوبہ میں تبدیلی کرتے ہوئے سیدھے بلاس پور ریلوے اسٹیشن پہنچے اور انٹرسٹی ایکسپریس کے سلیپر کوچ میں سوار ہو گئے۔ ان کے ساتھ وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل اور ریاستی انچارج کماری شیلجا کے علاوہ دیپک بیج اور دیگر لیڈران بھی تھے۔ ٹرین میں سفر کر رہے طلبا سے لے کر دیگر لوگوں سے راہل گاندھی نے بات چیت کی۔ اس کے علاوہ اس دوران وہ عام مسافروں کے ساتھ تصویر بھی کھنچواتے رہے۔

راہل گاندھی کے بلاس پور سے رائے پور جانے کے لیے ٹرین میں چڑھنے پر چھتیس گڑھ کے نائب وزیر اعلیٰ ٹی ایس سنگھ دیو نے کہا کہ ہمیں یہ جانکاری تھی کہ وہ سڑک کے راستہ سے یا ہیلی کاپٹر سے لوٹیں گے۔ جب ہم کھانا کھا رہے تھے تو اچانک انھوں نے کہا ’’پلیز کار میں بیٹھو، ہم ٹرین سے چلیں گے۔ زمین پر کیا حالت ہے، یہ جاننے کی ان میں غضب کی چاہت ہے۔ میں نے گزشتہ 15-10 سالوں میں محسوس کیا ہے ان میں چیزوں کو جاننے کی بہت دلچسپی ہے۔ وہ ہر چیز کے بارے میں پوچھتے ہیں۔ انھیں جب بھی موقع ملتا ہے وہ لوگوں سے ملتے ہیں اور ان کا حال پوچھتے ہیں۔‘‘

ٹرین میں سفر کے دوران راہل گاندھی نے عام مسافروں کی طرح سفر تو کیا ہی، ساتھ ہی عام لوگوں سے ان کے مسائل کے بارے میں بھی گفتگو کی۔ اہم بات یہ ہے کہ چھتیس گڑھ میں طویل عرصے سے کئی مسافر گاڑیوں کو رد کیا جا رہا ہے جس کو لے کر وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل کئی بار مرکزی حکومت اور پی ایم مودی کو خط لکھ کر مقامی لوگوں کے مسائل اٹھاتے رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


;



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *