[]
لاہور: پاکستان کے ازخود جلاوطن سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ان کا ملک دنیا سے بھیک مانگ رہا ہے جبکہ ہندوستان چاند پر پہنچ گیا اور اس نے جی 20 چوٹی کانفرنس کی میزبانی کی۔
نواز شریف نے معاشی مشکلات کے لئے اپنے ملک کے سابق جنرلوں اورججس کو موردِالزام ٹھہرایا۔ پاکستان کی معیشت گزشتہ کئی سال سے روبہ انحطاط ہے۔ مہنگائی بڑھ جانے سے غریب عوام پر ناقابل ِ بیان دباؤ پڑرہا ہے۔
نواز شریف نے پیر کی شام لندن سے ویڈیو لنک کے ذریعہ لاہور میں پارٹی میٹنگ سے خطاب میں کہا کہ آج پاکستان کا وزیراعظم فنڈس کے لئے ایک ملک سے دوسرے ملک کا رخ کررہا ہے جبکہ ہندوستان چاند پر پہنچ گیا اور اس نے جی 20 چوٹی کانفرنس کی میزبانی کی۔
انہوں نے پوچھا کہ پاکستان‘ ہندوستان جیسی ترقی کیوں نہیں کرسکا‘ اس کے لئے کون ذمہ دار ہے؟۔ 73 سالہ پاکستان مسلم لیگ نواز سربراہ نے کہا کہ ہندوستان نے 1990میں ان کی حکومت کی شروع کردہ معاشی اصلاحات پر عمل کیا۔
اٹل بہاری واجپائی جب ہندوستان کے وزیراعظم بنے تھے تو ہندوستان کے پاس صرف ایک بلین امریکی ڈالر تھے لیکن آج ہندوستان کے بیرونی زرمبادلہ ذخائر بڑھ کر 600 بلین امریکی ڈالر تک جاپہنچے ہیں۔ انہوں نے پوچھا کہ آج ہندوستان کہاں پہنچ گیا اور پاکستان کہاں رہ گیا۔
پاکستان دنیا کے آگے ہاتھ پھیلائے ہوئے ہے۔ جولائی میں آئی ایم ایف نے مالیہ کی قلت سے دوچار پاکستان کو 1.2 بلین امریکی ڈالر منتقل کئے۔ یہ رقم ملک کی علیل معیشت کو مستحکم کرنے کی حکومت کی کوششوں میں ہاتھ بٹانے کے 9 ماہ کے 3 بلین امریکی ڈالر کے بیل آؤٹ پروگرام کا حصہ تھی۔
نواز شریف نے پہلی مرتبہ اعلان کیا کہ وہ 21 اکتوبر کو ملک لوٹ رہے ہیں جہاں وہ الیکشن میں اپنی پارٹی کی سیاسی مہم کی کمان سنبھالیں گے۔اس طرح برطانیہ میں ان کی زائداز4 سالہ ازخودجلاوطنی ختم ہوجائے گی۔
نومبر 2019 میں نواز شریف کو جو العزیزیہ ملز کرپشن کیس میں 7 سال کی جیل کاٹ رہے تھے‘ اُس وقت کے فوجی سربراہ جنرل قمرجاوید باجوہ نے طبی بنیاد پر ملک سے باہر جانے میں مدد دی تھی۔
پاکستان مسلم لیگ نواز کا کہنا ہے کہ آئندہ ماہ نواز شریف کی لاہور آمد سے قبل وہ ان کے لئے پروٹیکٹیو بیل حاصل کرلے گی جس سے وہ گرفتاری سے محفوظ رہیں گے۔ ان کی پارٹی ان کا تاریخی خیرمقدم کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔
نواز شریف نے 2017 کی فوجی اور جوڈیشیل اسٹابلشمنٹ پر جم کر تنقید کی جسے انہوں نے وزارت ِ عظمیٰ سے انہیں ہٹائے جانے کے لئے موردِالزام ٹھہرایا۔ انہوں نے جذباتی تقریر میں کہا کہ جس شخص نے (نواز شریف) ملک کو برقی لوڈ شیڈنگ سے نجات دلائی اسے 4ججس نے گھر بھیج دیا۔
نواز شریف نے کہا کہ اُس وقت کے فوجی سربراہ جنرل قمرجاوید باجوہ اور اُس وقت کے انٹر سرویسس انٹلیجنس(آئی ایس آئی) سربراہ فیض حمید کا ان کی بے دخلی میں بڑا ہاتھ تھا۔ سابق چیف جسٹسس ثاقب نثار اور آصف سعید کھوسہ‘ سابق فوجی سربراہ اور آئی ایس آئی سربراہ کے ہاتھوں میں آلہ ئ کار بنے رہے۔
سابق وزیراعظم پاکستان نے انہیں جواب دہ ٹھہرانے کا عہد کرتے ہوئے کہا کہ ان لوگوں کو معافی دینا ملک و قوم سے ناانصافی ہوگی۔ یہ لوگ معافی کے مستحق نہیں۔ نواز شریف نے یہ بھی اعلان کیا کہ ان کی پارٹی آنے والے عام انتخابات جیتے گی۔