[]
گوالیار: گوا کے چیف منسٹر ڈاکٹر پرمود ساونت نے آج کہا کہ متحدہ ترقی پسند اتحاد ( یو پی اے) نے اب اپنا نام بدل کر ‘انڈیا’ کر لیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہر ہندو کو سناتن دھرم کے بارے میں توہین آمیز الفاظ استعمال کرنے والوں کے خلاف احتجاج کرنا چاہیے۔
یہاں مدھیہ پردیش بھارتیہ جنتا پارٹی کی طرف سے منعقدہ جن آشیرواد یاترا میں حصہ لینے آئے ڈاکٹر ساونت نے صحافیوں سے بات چیت کے دوران ‘ انڈیا ‘ الائنس کے بارے میں کہا کہ یو پی اے نے اب اپنا نام بدل کر یہ نام رکھ لیا ہے۔ نام بدلنے سے پالیسی اور ارادے نہیں بدلتے۔
گوا کے وزیراعلی نے کہا کہ ہ اس اتحاد کا ایجنڈا سناتن ہندو دھرم کو تباہ کرنا ہے۔ اس لئے ہر ہندو کو ان کی مخالفت کرنی چاہیے۔ اتحاد والوں نے ایسے بہت سے الفاظ کہے ہیں جو کوئی اپنی زبان پر بھی لانا نہیں چاہتا۔
اس لئے ہر ہندو کو اس بارے میں سوچنا چاہیے۔ یہ لوگ اس سناتن دھرم کو مٹانے کی بات کر رہے ہیں جسے مغل، انگریز اور ڈچ ختم نہیں کر سکے۔ اس دوران ساونت نے ریاست کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ شیوراج حکومت خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے جانی جاتی ہے۔
ریاست میں حال ہی میں شروع کی گئی ‘مکھیہ منتری سیکھو کماؤ یوجنا’ کے تناظر میں ڈاکٹر ساونت نے کہا کہ کانگریس نے صرف لوگوں کو ہاتھ دکھایا، جب کہ بی جے پی نے ہر ہاتھ کو کام دیا ہے۔
مسٹر ساونت نے دعویٰ کیا کہ جن آشیرواد یاترا کو عوام سے جو آشیرواد مل رہا ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہاں ڈبل انجن والی حکومت بنے گی۔