[]
وجئے واڑہ: کرپشن کیس میں گرفتاری کے ایک دن بعد تلگودیشم پارٹی کے صدر این چندرا بابو نائیڈو کو سخت سیکوریٹی کے درمیان اتوار کی صبح یہاں اے سی بی عدالت میں پیش کیا گیا۔ آندھرا پردیش کے سابق چیف منسٹر کے کیس کی پیروی سپریم کورٹ کے وکیل سدھارتھ لوتھرا اور ان کی ٹیم کررہی ہے۔
تلگودیشم پارٹی کے سینئر لیڈرس اور کیڈر کی بڑی تعداد عدالت کامپلکس کے پاس جمع ہوگئی۔ کنچنا پلی میں واقع سی آئی ڈی دفتر میں خصوصی انوسٹی گیشن ٹیم نے نائیڈو کے ساتھ تقریباً10گھنٹے طویل پوچھ تاچھ کی جس کے بعد مختلف طبی ٹسٹ کیلئے انہیں 3:40 بجے شب گورنمنٹ جنرل ہاسپٹل وجئے واڑہ لے جایا گیا۔
طبی معائنہ 50 منٹ میں مکمل کرلئے گئے بعد میں نائیڈو کو دوبارہ دفتر سی آئی ڈی لایا گیا۔ ٹی ڈی پی سربراہ کے فرزند این لوکیش اور ان کی اہلیہ این بھوبنیشور اور دیگر عدالت کے احاطہ میں نائیڈو کا انتظار کررہے تھے۔
پارٹی ترجمان پٹابھی رام کمر ریڈی نے پی ٹی آئی کو یہ بات بتائی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا خیال تھا کہ نائیڈو کو دوبارہ عدالت میں لایا جائے گا مگر انہیں دوبارہ ایس آئی ٹی آفس لے جایا گیا جبکہ بھوبنیشور اور لوکیش، عدالت میں ان کا انتظار کررہے تھے۔
مگر اچانک قافلہ کا رخ دوبارہ ایس آئی ٹی دفتر کی جانب موڑ دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم خود پریشان ہیں کہ گرفتاری کے24گھنٹوں کے اندر نائیڈو کو عدالت میں پیش کیا جائے گا نہیں۔
اس بارے میں ہم تذبذب کا شکار ہیں۔ اسکل ڈیولپمنٹ اسکام میں چندرا بابو نائیڈو کو کل صبح سویرے، نندیال کے گنانا ورم سے گرفتار کیا گیا تھا۔ ان پر الزام ہے کہ اس اسکام کے ذریعہ سرکاری خزانہ کو300کروڑ کا نقصان ہوا ہے۔
دریں اثنا نائیڈؤ کی غیر قانونی گرفتاری کے خلاف ٹی ڈی پی نے آج ریاست بھر میں تمام اسمبلی حلقہ جات مستقر پر ایک روزہ بھوک ہڑتال منظم کی۔