مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، ہیومن رائٹس واچ نے استنبول کے میئر اکرم امام اوغلو کی گرفتاری پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔
اس تنظیم کے بیان میں کہا گیا ہے: ہم استنبول کے میئر اکرم امام اوغلو کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں، ان پر لگائے گئے الزامات سیاسی ہیں۔
کچھ دیر پہلے ترک ذرائع نے رپورٹ دی ہے کہ اردگان کے اصل حریف اور استنبول کے میئر اکرم امام اوغلو کو مختلف الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا ہے، تاہم ان الزامات کی تفصیلات شائع نہیں کی گئی ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق امام اوغلو اور دیگر 28 افراد کی تعلیمی ڈگریاں منسوخ کر دی گئی ہیں جو ان کے ہم جماعت تھے۔ اکرم امام اوغلو کی تعلیمی ڈگری منسوخ کرنے کا براہ راست اثر ان کے سیاسی مستقبل پر پڑ سکتا ہے، کیونکہ وہ رجب طیب اردگان کے سب سے نمایاں حریفوں میں شمار کئے جاتے ہیں اور انہیں 2028 کے انتخابات میں پیپلز ریپبلکن پارٹی کے امیدوار کے طور پر نامزد کیا جانا تھا۔
ترکی کے آئین کے مطابق جو کوئی بھی صدارتی انتخاب لڑنا چاہتا ہے اس کے پاس اعلیٰ تعلیم کی ڈگری ہونی چاہیے۔
واضح رہے کہ صدر اردگان کی حکومتی پالیسی پر تنقید کرنے والے سیاسی حریفوں اور عام شہریوں کو پس زندان بھیجا جا رہا ہے۔