پنجاب میں موموس فیکٹری کے فریزر سے کُتے کا سر برآمد !

نئی دہلی ۔ پنجاب کے موہالی میں ایک حیران کن واقعہ سامنے آیا ہے جہاں میونسپل کارپوریشن کی میڈیکل ٹیم نے چکن کی دکانوں اور موموس بنانے والی ایک فیکٹری پر چھاپہ مار کر تقریباً 60 کلو سڑا ہوا فروزن چکن ضبط کیا ہے۔ مزید یہ سنسنی خیز انکشاف یہ ہوا کہ فیکٹری کے فریزر سے مبینہ طور پر کُتے کا کٹا ہوا سر برآمد ہوا۔

 

اس معاملے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے اور ضبط شدہ مشتبہ گوشت کو لیبارٹری ٹیسٹنگ کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔اس واقعہ کے بعد فوڈ سیکیورٹی ڈپارٹمنٹ حرکت میں آ گیا ہے۔ موہالی کے اسسٹنٹ فوڈ سیکیورٹی کمشنر ڈاکٹر امرت وارنگ کے مطابق پولیس کو مطلع کر دیا گیا ہے اور فیکٹری کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔ حکام اس بات کی بھی جانچ کر رہے ہیں کہ کہیں موموس اور اسپرنگ رولس میں کُتے کا گوشت تو استعمال نہیں کیا جا رہا تھا؟

 

ڈاکٹر امرت وارنگ کا کہنا ہے کہ برآمد شدہ سر کی شکل اور حالت مشکوک تھی جس کے باعث اسے محکمہ افزائش مویشیاں کو بھیج دیا گیا ہے ساتھ ہی موموس اور اسپرنگ رول اور ان کے ساتھ ملنے والی چٹنی کے نمونے بھی ٹیسٹنگ کے لیے لیبارٹری روانہ کر دیے گئے ہیں۔

 

دھاوے کے دوران کے دوران فروزن اور کٹے ہوئے گوشت کے ساتھ ایک کرشر مشین بھی برآمد ہوئی ہے جو ممکنہ طور پر گوشت کو پروسیس کرنے کے لیے استعمال کی جا رہی تھی۔ طبی ٹیم نے سڑا ہوا گوشت ٹھکانے لگانے کے بعد متعلقہ دکانوں اور فیکٹری کو چالان کر دیا ہے۔

 

یہ کارروائی اتوار اور پیر کے روز موہالی کے ضلع ہیلتھ آفیسر کی نگرانی میں کی گئی۔ مختلف مقامات پر دھاوے کئے گئے اور سڑی ہوئی سبزیاں، ناقص فاسٹ فوڈ اور باسی کھانا بھی برآمد ہوا۔ اسی طرح غیر قانونی طور پر چلنے والی دکانوں اور فیکٹریوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔

 

دھاوے کے دوران مقامی افراد بھی موقع پر موجود تھے۔ تاہم فیکٹری میں کام کرنے والے افراد کا دعویٰ ہے کہ برآمد شدہ جانور کے سر کا گوشت موموس میں استعمال نہیں کیا گیا تھا بلکہ یہ ان افراد کے لیے تھا جو اسے کھاتے ہیں۔

 

 

 

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *