
حیدرآباد: رکن قانون ساز کونسل و صدر تلنگانہ جاگروتی کلواکنٹلہ کویتا نے کہا کہ ہماری تلنگانہ زبان ہمارے لیے فخر کا باعث ہے اور اسے آنے والی نسلوں تک پہنچانا ہمارا مقصد ہونا چاہیے۔
حیدرآباد میں اپنی رہائش گاہ پر “حریدا رچائیتا سنگھم” (حریدا مصنفین کی انجمن) کے زیر اہتمام منعقد ہونے والے تلنگانہ زبان میں شاعری اور کہانیوں کے مقابلوں کے پوسٹر کی نقاب کشائی کے موقع پر انہوں نے یہ بات کہی۔
اس موقع پر ایم ایل سی کویتا نے کہا کہ تلنگانہ زبان میں لکھی جانے والی شاعری اور کہانیوں کے ذریعے معدوم ہوتی تلنگانہ کے منفرد الفاظ، محاورے اور لوک اظہارِ بیان دوبارہ ابھر کر آئیں گے اور تلنگانہ کی شناخت مزید مستحکم ہوگی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی سطح پر جہاں کہیں بھی تلنگانہ زبان بولنے اور لکھنے والے موجود ہیں، ان کے لیے یہ ایک بہترین موقع ہے۔
انہوں نے حریدا رچائیتا سنگھم کی اس شاندار پہل پر انہیں خصوصی مبارکباد پیش کی اور تمام شاعروں و ادیبوں سے گزارش کی کہ وہ اپنی بہترین تخلیقات ارسال کر کے اس مقابلے کو کامیاب بنائیں۔
اس موقع پر حریدا رچائیتا سنگھم کے صدر گھنپورم دیویندر نے کہا کہ تلنگانہ زبان میں لکھی گئی کہانیاں اور نظمیں 30 مئی تک [email protected] پر بھیجی جا سکتی ہیں۔ مزید تفصیلات کے لیے 9948032705 پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔
پوسٹر کی نقاب کشائی کی اس تقریب میں حریدا رچائیتا سنگھم کے ترجمان نرالا سدھاکر، تلنگانہ جاگروتی کے ریاستی جنرل سیکریٹری نوین آچاری، رام سمرتیک اور دیگر نے شرکت کی۔