قرآن پاک قیامت کے دن اپنے پڑھنے والوں کی شفاعت کرے گا: مفتی ڈاکٹر صابر پاشاہ قادری

حیدرآباد: مسجد تلنگانہ اسٹیٹ حج ہاؤس نامپلی حیدرآباد کے خطیب و امام مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ قرآن حکیم تخلیق کائنات کے اسرار کو ظاہر کرنے والا نسخہ ہے اور امت مسلمہ کی کامیابی کے لیے قرآن سے رہنمائی لینا ضروری ہے۔

قرآن کریم کی تلاوت اور اس کے آداب

مولانا نے فرمایا کہ قرآن کریم کی محبت ہی نجات کا راستہ ہے، اور اس کی روح پرور تلاوت دلوں کو منور اور روحانی و قلبی سکون فراہم کرتی ہے۔

انہوں نے مزید فرمایا کہ:

  • قرآن پاک کی تلاوت ٹھہر ٹھہر کر اور خوبصورت انداز میں کرنی چاہیے۔
  • یہ ایک سچی کتاب ہے، اس کی تعلیمات پر عمل کرنے میں ہی نجات ہے۔
  • قرآن کی تلاوت کے آداب میں وضو، پاکیزگی، یکسوئی، ادب، اور خشوع و خضوع ضروری ہے۔
  • غلط تلفظ اور تجوید کے اصولوں کی خلاف ورزی گناہ کا سبب بن سکتی ہے۔
  • قرآن کریم کی تلاوت کے وقت تدبر، غور و فکر، اور آیاتِ رحمت پر دعا مانگنی چاہیے۔
  • ترنم اور نغماتی طرز سے اجتناب کرنا چاہیے، بلکہ سادگی اور عربی لب و لہجہ اختیار کرنا بہتر ہے۔

مولانا نے فرمایا کہ قیامت کے دن قرآن اپنے پڑھنے والوں کی سفارش کرے گا اور جو شخص اس کے احکامات پر عمل کرے گا، وہ کامیاب ہوگا۔

روزہ کی اہمیت اور حفاظت کے طریقے

مولانا مفتی ڈاکٹر صابر پاشاہ قادری نے روزے کی حفاظت اور اس کے احکام پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا کہ روزہ صرف بھوکا اور پیاسا رہنے کا نام نہیں، بلکہ نفس کی پاکیزگی اور اللہ کی اطاعت کا ذریعہ ہے۔

روزے کے فوائد اور اس کی حقیقت

انہوں نے فرمایا کہ روزہ ہمیں اطاعتِ الٰہی، تزکیۂ نفس، اخوت، اور ہمدردی کا سبق دیتا ہے۔

حدیث مبارکہ کے مطابق:

’’روزہ ڈھال ہے جب تک اسے پھاڑ نہ دیا جائے۔‘‘ (حضرت ابو عبیدہ بن جراحؓ)

’’جو شخص روزہ رکھ کر جھوٹ، غیبت اور غلط کام نہ چھوڑے تو اللہ کو کوئی حاجت نہیں کہ وہ محض کھانا پینا چھوڑ دے۔‘‘ (حضرت ابوہریرہؓ)

روزہ دار کے لیے ضروری احتیاطی تدابیر

مولانا نے فرمایا کہ روزہ دار کو درج ذیل امور کا خاص خیال رکھنا چاہیے:

  1. جھوٹ، غیبت، چغلی، اور بدکلامی سے پرہیز کرے۔
  2. اپنی آنکھوں کو ہر مذموم چیز سے بچائے جو یادِ الٰہی سے غافل کرے۔
  3. اپنے کانوں کو حرام اور غیر شرعی آوازوں سے محفوظ رکھے۔
  4. افطار کے وقت اعتدال سے کھائے، تاکہ پیٹ بوجھل نہ ہو۔
  5. افطار کے بعد اللہ تعالیٰ کی رحمت اور قبولیتِ روزہ کے لیے دعا کرے۔

روزہ: ہمدردی اور بھائی چارے کا ذریعہ

مولانا نے فرمایا کہ روزہ فقیروں اور محتاجوں کے دکھ درد کو محسوس کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔ روزے کے دوران جب ایک شخص خود بھوک اور پیاس کو سہتا ہے، تو وہ ان لوگوں کے ساتھ ہمدردی کے جذبات رکھتا ہے جو ہمیشہ تنگدستی کا شکار رہتے ہیں۔

روزہ دار کو چاہیے کہ وہ اپنی استطاعت کے مطابق غریبوں کی مدد کرے اور ان کے دکھوں کو کم کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔

نتیجہ

مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری نے اپنے بیان کے اختتام پر فرمایا کہ قرآن حکیم اور روزہ دونوں قیامت کے دن سفارش کریں گے، اور جو شخص ان سے محبت کرے گا، وہ کامیاب ہوگا۔



ہمیں فالو کریں


Google News

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *