پتنجلی آیوروید نے انشورنس مارکیٹ میں رکھا قدم، ’مَیگما‘ کمپنی میں خریدی بڑی حصہ داری

آدر پونا والا کی سینوٹی پراپرٹیز کے پاس میگما جنرل انشورنس میں 74.5 فیصد حصہ داری تھی، جسے اب پتنجلی آیوروید کے زیر قیادت گروپ کو منتقل کیا جا رہا ہے۔

علامتی، تصویر آئی اے این ایسعلامتی، تصویر آئی اے این ایس
علامتی، تصویر آئی اے این ایس
user

یوگا گرو بابا رام دیو کی کمپنی پتنجلی آیوروید نے اب انشورنس سیکٹر میں قدم رکھ دیا ہے۔ کمپنی نے میگما جنرل انشورنس میں بڑی حصہ داری حاصل کر لی ہے۔ اس لین دین کے مکمل ہونے کے بعد، پتنجلی آیوروید مَیگما جنرل انشورنس کی پرومٹر کمپنی بھی بن گئی ہے۔

اس ڈیل کے تحت، میگما جنرل انشورنس میں اپنی حصہ داری فروخت کرنے والوں میں سینوٹی پراپرٹیز، سیلکا ڈیولپرس، جیگوار ایڈوائزری سروسز، کیکی مستری، اتل ڈی پی فیملی ٹرسٹ اور شاہی اسٹرلنگ ایکسپورٹس جیسی کمپنیاں شامل ہیں۔ واضح ہو کہ آدر پونا والا کی سینوٹی پراپرٹیز کے پاس میگما جنرل انشورنس میں 74.5 فیصد حصہ داری تھی، جسے اب پتنجلی آیوروید کے زیر قیادت گروپ کو منتقل کیاجا رہاہے۔

اس میں پتنجلی آیوروید کے ساتھ بھی دیگر اہم خریداروں میں ایس آر فاؤنڈیشن، ریتی فاؤنڈیشن، آر آر فاؤنڈیشن، سروچی فاؤنڈیشن اور سواتی فاؤنڈیشن جیسے ادارے شامل ہیں۔ یہ ڈیل ہندوستانی انشورنس سیکٹر میں پتنجلی آیوروید کی مضبوط موجودگی کی نشاندہی کرتا ہے۔ اسے آنے والے وقت میں کمپنی کے توسیعی منصوبوں میں بھی ایک اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔ اس لین دین سے میگما جنرل انشورنس کو نئے مواقع ملنے کی امید ہے، جو ہندوستان میں اپنی مارکیٹ پوزیشن کو مضبوط کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ پتنجلی کی موجودگی انشورنس کمپنی کے لیے کافی ہم آہنگی فراہم کر سکتی ہے، کیونکہ وہ عام انشورنس سیکٹر میں اپنی رسائی اور مارکیٹ کی حصہ داری کو بڑھانا چاہتی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ایک سال میں کمپنی کا شیئر 27.49 فیصد تک بڑھا ہے۔ وہیں 2 سال کی بات کریں تو کمپنی کے شیئر میں 77.54 فیصد کی تیزی دیکھی گئی ہے اور 3 سال کے اندر کمپنی کا شیئر 113.14 فیصد تک بڑھ گیا ہے، 5 سال میں کمپنی کا شیئر 1698.43 فیصد تک بڑھا ہے۔      

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *