مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ کے شام کے امور کے لیے خصوصی ایلچی محمد رضا رؤف شیبانی نے اپنے ایکس اکاونٹ پر لکھا کہ خطے کے عوام توقع رکھتے ہیں کہ شام کی عبوری حکومت ملک میں جاری تشدد بند کرے گی اور حالیہ بربریت کے ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی کرے گی۔
انہوں نے مزید لکھا کہ شام کے ساحلی علاقوں میں بے گناہ شہریوں کے خلاف ہونے والے مظالم کی شدت اور بڑے پیمانے پر قتل عام افسوسناک ہے، ہم مقتولین کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں، اللہ تعالیٰ انہیں اس سانحے پر صبر عطا فرمائے۔
شیبانی نے زور دیا کہ شام کے اقلیتی گروہوں کے خلاف کوئی بھی پرتشدد کارروائی اور ان کا قتل عام افسوس ناک ہے اور ایسے جرائم کے مرتکب افراد کو جوابدہ ہونا چاہیے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ شام کے استحکام اور ارضی سالمیت کے ساتھ ساتھ اس ملک کے تمام طبقات کی سلامتی اور جانوں کے تحفظ کی حمایت کی ہے۔
ایرانی عہدیدار نے کہا کہ ایران اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ شام میں عدم استحکام صیہونی رژیم کے مفادات کو پورا کرتا ہے اور یہ دہشت گردوں اور انتہا پسند گروہوں کو علاقائی امن و استحکام کو خطرے میں ڈالنے کی اجازت دے گا۔
دوسری طرف ایک شامی جنگی نگران ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جولانی رژیم کے دہشت گردوں نے ملک کے ساحلی علاقے میں حالیہ دنوں میں ہونے والی “قتل عام” کی کاروائیوں کے دوران تقریباً 1000 شہریوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔