[]
امپھال: منی پور کے بشنو پور ضلع میں پولیس، ریپڈ ایکشن فورس اور دیگر سیکورٹی اہلکاروں کی فائرنگ میں 80 سے زیادہ لوگ زخمی ہوگئے۔ زخمیوں میں زیادہ تر خواتین اور ایک صحافی شامل ہیں۔افسران نے یہ معلومات فراہم کیں۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب لوگوں نے فوگاکاچاو اکھائی میں کرفیو کی خلاف ورزی کی۔منی پور حکومت نے پہلے پانچ اضلاع میں کرفیو نافذ کر دیا تھا کیونکہ بے گھر لوگوں نے توربنگ میں اپنے گھروں کو واپس جانے کا فیصلہ کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ کرفیو کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، ہزاروں لوگ بشنو پور ضلع میں جمع ہوئے اور چوراچاند پور ضلع میں 3 مئی سے ایک اور نسلی گروہ کے لوگوں کے ذریعہ تباہ شدہ مقامات کی طرف مارچ کیا۔
60,000 سے زیادہ لوگ اب بھی بے گھر ہیں اور سیکیورٹی اہلکاروں نے انہیں اپنے گھروں کو واپس نہ جانے کا مشورہ دیا ہے۔ کیونکہ حالات ابھی تک معمول نہیں ہوئے ہیں اور دوسرے نسلی گروہوں کے لوگ انہیں نشانہ بنا سکتے ہیں۔
کوآرڈینیشن کمیٹی آن منی پور انٹیگریٹی (سی او سی او ایم آئی) کے رہنماؤں، خواتین رہنماؤں اور ہزاروں لوگوں نے بے گھر لوگوں کو دوبارہ آباد کرنے کے اپنے فیصلے کا اعلان کیا۔
لوگوں کا ہجوم بڑھنے کے ساتھ ہی سیکورٹی اہلکاروں نے فائرنگ کردی۔انہوں نے پہلے آنسو گیس کے گولے بھی چھوڑے۔ ہزاروں لوگ، جن میں زیادہ تر خواتین تھیں انہیں سیکورٹی اہلکاروں کی کارروائی کا خمیازہ بھگتنا پڑا۔
چھ کلومیٹر طویل مین روڈ پر جمع ہونے والے ہزاروں لوگوں کو پولیس اور دیگر سیکورٹی اہلکار قابو نہ کر سکے اور رہنماؤں کے ساتھ بات چیت ناکام رہی۔ مذاکرات ناکام ہونے کے بعد شدید فائرنگ شروع ہو گئی جس سے افراتفری اور بھگدڑ مچ گئی۔