محکمہ موسمیات کے مطابق 24 گھنٹوں میں ویسٹرن ڈسٹربنس کا اثر دیکھنے کو ملے گا۔ جموں و کشمیر، لداخ، گلگت بلتستان، مظفر آباد سمیت کئی علاقوں میں شدید بارش کا امکان ہے۔
9 مارچ سے ملک میں ایک نیا ویسٹرن ڈسٹربنس داخل ہو چکا ہے۔ اس کا اثر آنے والے 24 گھنٹے میں دیکھنے کو ملے گا۔ محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق پیر کو پہاڑی علاقوں میں موسلادھار بارش ہو سکتی ہے۔ آئی ایم ڈی نے جموں و کشمیر، لداخ، گلگت بلتستان، مظفر آباد سمیت کچھ دیگر علاقوں میں زوردار بارش اور برفباری کا امکان ظاہر کیا ہے۔ شدید بارش اور برفباری کو دیکھتے ہوئے محکمہ موسمیات نے ایڈوائزری جاری کی ہے۔
آئی ایم ڈی نے موسم میں تبدیلی کو لے کر وارننگ جاری کی ہے۔ محکمہ کے مطابق آج سے کئی علاقوں میں برفباری اور بارش کا دور شروع ہو سکتا ہے۔ اگلے 24 گھنٹوں میں موسم میں تبدیلی آئے گی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق شدید بارش کی وجہ سے سیلاب کی حالت پیدا ہو سکتی ہے، نچلے علاقوں میں آبی جماؤ ہو سکتا ہے، لینڈ سلائڈ ہو سکتا ہے، کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے، حد نگاہ میں کمی آ سکتی ہے۔
آئی ایم ڈی نے ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کہیں بھی جانے سے پہلے سفر کے راستے کے سلسلے میں جانکاری حاصل کرلیں۔ ٹریفک ایڈوائزری پر عمل کریں۔ ویسے مقام پر نہ جائیں جہاں پہلے سے پتہ ہو کہ آبی جماؤ ہے۔
آئی ایم ڈی کے مطابق 10 سے 15 مارچ کو جموں و کشمیر، لداخ، گلگت، بلتستان، مظفر آباد میں گرج اور بجلی کے ساتھ شدید یا ہلکی بارش اور برفباری ہونے کا امکان ہے۔ اس مدت کے دوران ہماچل پردیش میں گرج اور بجلی کے ساتھ ہلکی یا درمیانی سطح کی بارش اور برفباری ہوسکتی ہے۔ اترا کھنڈ میں بھی گرج اور بجلی کے ساتھ ہلکی اور درمیانی بارش ہونے کا امکان ہے۔
ویسٹرن ڈسٹربنس کا میدانی علاقوں میں اثر کچھ دنوں کے بعد دیکھنے کو ملے گا۔ 12 سے 13 مارچ کو پنجاب، ہریانہ اور مغربی اتر پردیش اور 13 سے 15 مارچ کو مغربی راجستھان میں اور 15 مارچ کو مشرقی راجستھان میں آندھی اور بجلی گرنے کے ساتھ ہلکی یا درمیانی بارش ہونے کے آثار ہیں۔
دوسری طرف 12 مارچ کو سوراشٹر اور کچھہ میں 10 سے 12 مارچ کے دوران گجرات علاقے میں اور 10 مارچ کو کونکن اور گوا میں لُو چلنے کا امکان ہے یعنی ہولی سے پہلے سوراشٹر اور کچھہہ سمیت گجرات کے علاقوں میں ہیٹ ویب چلنے کا خدشہ ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔