اورنگ زیب کی قبر ڈھادینی چاہئے: دیوندر فڈنویس

ممبئی : سماج وادی پارٹی قائد ابو عاصم اعظمی کی طرف سے مغل شہنشاہ اورنگ زیب کی ستائش پر مہاراشٹرا میں سیاسی تنازعہ کے بیچ چیف منسٹر دیوندر فڈنویس نے ہفتہ کے دن کہا کہ نہ صرف بی جے پی بلکہ ریاست اور ملک کے لوگوں کا احساس ہے کہ مغل شہنشاہ کا مقبرہ/ قبرڈھادینا چاہئے۔

چیف منسٹر نے یہ بھی کہا کہ اورنگ زیب کی قبر ہٹانے کی کارروائی قانون کے مطابق ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ مغل شہنشاہ کے مقبرہ کو سابق میں اس وقت محفوظ عمارت کا درجہ ملا تھا جب ریاست اور مرکز دونوں جگہ کانگریس کی حکومت تھی۔ اسے محکمہ آثار قدیمہ (اے ایس آئی) کے زیرتحفظ تاریخی عمارت کا درجہ ملا ہوا ہے۔

اورنگ زیب کی قبر ہٹانے کے بارے میں پوچھنے پر چیف منسٹر فڈنویس نے آئی اے این ایس سے کہا کہ نہ صرف ہم بلکہ ہر کسی کا احساس ہے کہ اسے ہٹادینا چاہئے تاہم بعض کارروائیاں قانون کے مطابق ہوتی ہیں۔ کانگریس دور میں اورنگ زیب کے مزار کو محفوظ عمارت کا درجہ ملا تھا اور اس وقت سے وہ محکمہ آثار قدیمہ کے پروٹیکشن میں ہے۔ چیف منسٹر نے گروتیغ بہادر کی 350سالہ شہادت کے سلسلہ میں منعقدہ گرمت سماگم میں یہ ریمارکس کئے۔

سوشیل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر چیف منسٹر نے کہا کہ سکھ مت کے 9 ویں گرو تیغ بہادر نے ظالم مغل حملہ آور اورنگ زیب کی زیادتیوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا تھا۔ انہوں نے مذہب اور کلچر کی حفاظت کے لئے اپنی جان قربان کی تھی۔ ہمارے گرو کے قربانی کی بدولت بھگوان، ملک اور مذہب محفوظ ہیں۔

اسی لئے گروتیغ بہادر کو ’ہنددی چادر‘ (ملک کی چادر) کہا جاتا ہے۔ شمالی ہند میں سکھ گروؤں اور جنوب مغربی ہندوستان میں شیواجی اور سمبھاجی نے ملک اور مذہب کی حفاظت کی تھی۔ قبل ازیں 4مارچ کو بی جے پی قائد نونیت رانا نے اورنگ زیب کی قبر ڈھادینے کا مطالبہ کیا تھا جو مہاراشٹرا کے ضلع اورنگ آباد کے خلدآباد میں واقع ہے۔

انہوں نے سماج وادی پارٹی رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی کی طرف سے اورنگ زیب کی ستائش پر یہ مطالبہ کیا تھا۔ مہاراشٹرا میں سماج وادی پارٹی کے صدر ابو عاصم اعظمی نے کہا تھا کہ اورنگ زیب ظالم یا غیرروادار بادشاہ نہیں تھا۔ 17ویں صدی کے اس مغل شہنشاہ کے دور میں ہندوستان کی سرحدیں افغانستان اور میانمار تک پھیل گئی تھیں۔ اُس وقت ہندوستان عالمی معاشی پاور ہاؤس تھا۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *