
ممبئی: ممبئی پولیس نے اتوار کے روز کہا کہ انہوں نے سر جے جے اسپتال کے ایم بی بی ایس کے پہلے سال کے طالب علم کی شکایت کی بنیاد پر تین نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے جس نے الزام لگایا ہے کہ اسے شہر کے ڈونگری علاقے میں 10000 روپے ملزمین کے موبائیل پر ٹرانسفر کرنے کے لیے ڈرایا دھمکایا گیا تھا۔
پولیس نے بتایا کہ یہ واقعہ 5 مارچ کو رات 9 بجے کے قریب اس وقت پیش آیا جب طالب علم اسپتال کے قریب ایک ریستوراں میں کھانا کھانے گیا تھا۔
طالب علم نے اپنے بیان میں پولیس کو بتایا کہ وہ سر جے جے ہسپتال میں ایم بی بی ایس فرسٹ ایئر کا طالب علم تھا، اور 5 مارچ کو وہ ایک ریسٹورنٹ میں ڈنر سے فارغ ہوا تھا کہ اس پر ایک شخص نے کہا کہ کیا تم اس علاقے میں نئے ہو، تم یہاں کیا کر رہے ہو، یہ ہمارا علاقہ ہے، کیا تم ہمیں پہچانتے نہیں ہو؟
طالب علم نے کہا کہ وہ اسے پہچان نہیں پایا، جس کے بعد وہ اسے بات چیت میں مشغول کرکے ایک گلی میں لے گیا اور وہاں اس نے اپنے دو اور دوستوں کو بلایا جنہوں نے طالب علم کو دھمکی دی کہ وہ اسے تمام پیسے دے دے ورنہ وہ اسے جان سے مار دیں گے۔طالب علم نے اپنے بیان میں کہا کہ اس نے بتایا کہ اس کے پاس کوئی رقم نہیں ہے اور پھر اپنے والد کو فون کیا جنہوں نے 5000 روپے فون پے کے ذریعے بھیجنے کا بندوبست کیا۔
اس نے ایک دوست سے 5000 روپے ادھار بھی لیے تھے۔ اس کے بعد ملزم نے طالب علم سے اپنی پیمنٹ ایپ پر QR کوڈ اسکین کرنے کے لئے کہا اور 10000 روپے کی منتقلی کے لیے چار ٹرانزیکشنز (لین دین) کئے۔واقعہ کے بعد طالب علم نے ڈونگری پولیس سے رجوع کیا اور شکایت درج کرائی۔ ان کے بیان کی بنیاد پر تین نامعلوم افراد کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 308(3)، 308(2) اور 3(5) کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ پولیس نے معاملے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔