بی جے پی کی ’مہیلا سمردھی یوجنا‘ کو دہلی میں 10 فیصد سے کم خواتین تک محدود کرنا خواتین کے ساتھ دھوکہ: دیویندر یادو

دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو نے کہا کہ ’’ملک کی خواتین کو با اختیار، خود انحصار بنا کر ملک کی ترقی میں مساوی حصہ داری کو یقینی بنانا کانگریس کا عزم ہے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو</p></div><div class="paragraphs"><p>دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو</p></div>

دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو

user

نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے عالمی یوم خواتین کے موقع پر ’ناری شکتی‘ (خواتین کی طاقت) کو مبارک باد دی ہے۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ’’ملک کی خواتین کو بااختیار، خود انحصار بنا کر ملک کی ترقی میں مساوی حصہ داری کو یقینی بنانا کانگریس کا عزم ہے۔ جس کا ثبوت یہ ہے کہ کانگریس نے ملک کو خاتون وزیر اعظم اور خاتون صدر جمہوریہ دے کر عزت و وقار کی مثال قائم کی ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی نے پنچایتی راج میں خواتین کو 33 فیصد ریزرویشن دے کر ملک میں سب سے نچلی سطح پر خواتین کو شراکت دار بنایا جس سے ملک کی ترقی میں ان کی حصہ داری یقینی بنی۔

دیویندر یادو نے کہا کہ دہلی کی نصف آبادی (خواتین) کو عالمی یوم خواتین کا انتظار تھا کہ وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا ان کے لیے 2500 روپے ماہانہ دینے کا اعلان کریں گی، لیکن وزیر اعلیٰ دہلی کی جانب سے ایسا کوئی بیان نہیں دیا گیا۔ بی جے پی کے کارکنان صرف رسمی کارروائیوں کو پورا کرنے کے لیے خواتین کے فارم پُر کر رہے ہیں۔ جس سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ 2.5 لاکھ سے زیادہ آمدنی والی خواتین، پہلے سے پنشن لینے والی، سرکاری اسکیم کا فائدہ اٹھانے والی خواتین کو 2500 روپے کی مالی امداد نہیں ملے گی۔ شناختی کارڈ، آدھار کارڈ، راشن کارڈ اور بینک اسٹیٹمنٹ بھی مانگ رہے ہیں۔ مطلب صاف ہے کہ خواتین اگر پرائیویٹ اداروں اور دیگر ذرائع سے آمدنی حاصل کر رہی ہیں تو 2500 روپے پانے کے لیے اہل نہیں ہوں گی۔

دیویندر یادو نے کہا کہ بی جے پی نے اپنا رنگ دکھانا شروع کر دیا ہے۔ ’مہیلا سمردھی یوجنا‘ کا فائدہ دہلی کی صرف 10-5 فیصد خواتین کو ہی ملے گا، جب کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے دہلی کی تمام خواتین کو 2500 روپے دینے کا وعدہ عوامی طور پر کیا تھا، جو مرکز اور دیگر بی جے پی حکمراں ریاستوں کے اعلانات کی طرح جملہ ثابت ہو رہا ہے۔ علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ خواتین کی رسوئی کے بجٹ میں راحت دینے کے لیے 500 روپے کا گیس سلنڈر دینے کا وعدہ اور ہولی-دیوالی پر مفت سلنڈر کی تو بی جے پی وزیر اعلیٰ بات تک نہیں کر رہی ہیں۔ حاملہ خواتین کو نیوٹریشن کٹ اور 20000 روپے کی مالی امداد اور بیواؤں کی پنشن میں اضافے کے اعلان کا کیا ہوا؟ دہلی کانگریس جاننا چاہتی ہے کہ بی جے پی نے دہلی کی خواتین کو گمراہ کر کے جو ووٹ حاصل کیے، خواتین کو وعدے پورے ہونے کا کب تک انتظار کرنا ہوگا؟

دیویندر یادو نے وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا سے پوچھا کہ جب پہلی کابینہ میں ’آیوشمان بھارت یوجنا‘ نافذ ہو سکتی ہے تو خواتین کے لیے 2500 روپے ماہانہ مالی امداد پر مہر کیوں نہیں لگی؟ خواتین کی معاشی اور شخصی معلومات کا جو کام یوم خواتین 8 مارچ سے ایونٹ بنا کر شروع ہوا ہے وہ تو نوٹیفیکیشن کے بعد بھی ہو سکتا تھا۔ شاید بی جے پی حکومت بھی عام آدمی پارٹی کے ایجنڈے پر چلنا چاہتی ہے کہ بجٹ میں انتظام کیا، اعلان کر دیا لیکن خواتین کو کچھ نہیں ملا۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے پہلے کہا تھا کہ 26-24 مارچ کے بجٹ میں خواتین کے لیے اسکیم تیار ہوگی اب بیان دیا کہ 5100 کروڑ روپے کا بجٹ رکھا ہے، کہیں ریکھا حکومت بھی تو عام آدمی پارٹی کی طرح مواقع سے فائدہ اٹھانے کی کوشش نہیں کر رہی؟

دہلی کانگریس صدر نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے خواتین کی 33 فیصد حصے داری کو یقینی بنانے کی بات کہی، کیا وہ جانتی ہیں کہ دہلی اسمبلی انتخاب میں 68 میں 8 خواتین کو ٹکٹ دیا گیا؟ 100 دن کی بات کر رہے ہیں کیا 8 فروری سے 8 مارچ تک خواتین کی تحفظ کو یقینی بنانے پر کوئی ٹھوس منصوبہ بندی کی گئی۔ سی سی ٹی وی لگا رہے ہیں، سی سی ٹی وی تو کیجریوال نے بھی لگائے تھے جو زیادہ تر واقعات کی اطلاع دینے میں ناکام رہے۔ خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے جرائم، عصمت دری اور مظالم کو روکنے کے لیے کسی منصوبہ پر کوئی بات کیوں نہیں کر رہی ڈبل انجن کی دہلی حکومت؟


[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *