پہلوان سشیل کمار کو جونیئر پہلوان ساگر کے قتل کیس میں تہاڑ جیل سے ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔ دہلی ہائی کورٹ نے کمار کو باقاعدہ ضمانت دے دی تھی۔


فائل تصویر آئی اے این ایس
اولمپک میڈلسٹ پہلوان سشیل کمار تہاڑ جیل سے باہر آ گئے ہیں۔ دہلی ہائی کورٹ نے جونیئر پہلوان ساگر دھنکھڑقتل کیس میں سشیل کمار کو باقاعدہ ضمانت دے دی تھی۔ دو دن پہلے منگل یعنی 4 مارچ کو پہلوان سشیل کمار کو ہائی کورٹ سے ضمانت ملی اور جمعرات یعنی6 مارچ کو باہر آئے۔
جسٹس سنجیو نرولا نے پہلوان سشیل کمار کو راحت دی تھی اور انہیں 50,000 روپے کا ذاتی بانڈ اور اتنی ہی رقم کی دو ضمانتیں پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔ یہ معاملہ قومی راجدھانی کے چھترسال اسٹیڈیم میں سابق جونیئر قومی ریسلنگ چیمپئن ساگر دھنکھڑکے قتل سے متعلق ہے۔
سشیل کمار اور دیگر پر مئی 2021 میں جائیداد کے مبینہ تنازعہ پر دھنکھڑ پر حملہ کرنے کا الزام ہے۔ اس حملے میں دھنکھڑ کے دو دوست بھی زخمی ہوئے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق دھنکھڑکو کسی چیز سے ٹکرانے کے بعد سر پر چوٹ آئی تھی۔ سشیل کمار کی طرف سے پیش ہونے والے وکلاء آر ایس ملک اور سمیت شوکین نے کہا تھا کہ کمار گزشتہ ساڑھے تین سال سے جیل میں ہیں اور استغاثہ نے 200 گواہوں کا حوالہ دیا ہے، جب کہ اب تک صرف 31 نے گواہی دی ہے۔
جبکہ استغاثہ نے درخواست کی مخالفت کی، وکیل ملک نے دلیل دی کہ مقدمے کی سماعت مکمل ہونے میں کافی وقت لگے گا اور کمار کو تاخیر کی بنیاد پر ریلیف دیا جانا چاہیے۔ پہلوان سشیل کمار کو مئی 2021 میں گرفتار کیا گیا تھا اور گھٹنے کی سرجری کے لیے ایک ہفتے کے لیے عبوری ضمانت دی گئی تھی۔
بتادیں کہ اکتوبر 2022 میں، ٹرائل کورٹ نے کمار کے خلاف تعزیرات ہند (آئی پی سی) کے تحت قتل، مجرمانہ سازش، ڈرانے دھمکانے اور آرمس ایکٹ کے علاوہ مہلک ہتھیار سے حملہ کرنے کے لیے الزامات طے کیے تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔