پاسپورٹ درخواست کے قوانین میں بڑی تبدیلی! پیدائش کا سرٹیفکیٹ لازمی قرار

نئی دہلی: مرکزی حکومت نے پاسپورٹ درخواست کے قوانین میں تاریخی تبدیلیاں متعارف کروائی ہیں، جس کے تحت یکم اکتوبر 2023 یا اس کے بعد پیدا ہونے والے افراد کے لیے صرف پیدائش کا سرٹیفکیٹ ہی تاریخ پیدائش کے ثبوت کے طور پر قابل قبول ہوگا۔

یہ نیا قانون پاسپورٹس (ترمیمی) قوانین 2025 کے تحت فروری کے آخری ہفتے میں اعلان کیا گیا اور سرکاری گزٹ میں شائع ہونے کے بعد نافذ ہوگا۔

یکم اکتوبر 2023 سے پہلے پیدا ہونے والوں کے لیے خوشخبری!

حکومت نے پرانے قوانین برقرار رکھتے ہوئے واضح کیا ہے کہ یکم اکتوبر 2023 سے پہلے پیدا ہونے والے افراد پاسپورٹ کے لیے دیگر دستاویزات جیسے کہ تعلیمی اسناد، پین کارڈ اور ڈرائیونگ لائسنس کو بھی تاریخ پیدائش کے ثبوت کے طور پر استعمال کر سکتے ہیں۔

پیدائش کا سرٹیفکیٹ کہاں سے حاصل کیا جا سکتا ہے؟

حکومت نے واضح کیا ہے کہ صرف تسلیم شدہ ادارے جیسے کہ:
رجسٹرار آف برتھس اینڈ ڈیتھس
میونسپل کارپوریشنز
رجسٹریشن آف برتھس اینڈ ڈیتھس ایکٹ 1969 کے تحت مجاز ادارے
ہی مستند پیدائش کے سرٹیفکیٹ جاری کر سکتے ہیں۔ اس اقدام کا مقصد دستاویزات کی تصدیق کو شفاف اور مضبوط بنانا ہے۔

دیگر بڑی تبدیلیاں!

🔵 پاسپورٹ میں پرائیویسی کا تحفظ
پاسپورٹ کے آخری صفحے پر رہائشی پتہ اور والدین کے نام چھاپے نہیں جائیں گے۔ امیگریشن حکام یہ معلومات بارکوڈ اسکین کے ذریعے حاصل کریں گے۔ یہ فیصلہ سنگل پیرنٹس اور علیحدہ خاندانوں کے لیے انتہائی فائدہ مند ثابت ہوگا۔

🔵 پاسپورٹ مراکز میں اضافہ
حکومت نے اعلان کیا ہے کہ آئندہ پانچ سالوں میں پوسٹ آفس پاسپورٹ سیوا کیندروں (POPSK) کی تعداد 442 سے بڑھا کر 600 کر دی جائے گی، تاکہ عوام کو پاسپورٹ کی مزید آسان سہولت فراہم کی جا سکے۔

🔵 ایک پیدائش سرٹیفکیٹ، کئی کام!
اب پیدائش کا سرٹیفکیٹ نہ صرف پاسپورٹ کے لیے بلکہ آدھار کارڈ، تعلیمی ریکارڈ اور دیگر سرکاری دستاویزات کے لیے بھی قابل قبول ہوگا۔

حکومت کا مقصد کیا ہے؟

ان ترامیم کا بنیادی مقصد دستاویزات کی تصدیق کے عمل کو مزید مضبوط بنانا، شہریوں کی معلومات کو محفوظ رکھنا اور پاسپورٹ کے حصول کو آسان بنانا ہے۔

یہ نیا قانون پاسپورٹ کے خواہشمند افراد کے لیے کسی حد تک سختی ضرور لائے گا، لیکن اس سے جعلسازی کی روک تھام اور نظام میں زیادہ شفافیت پیدا ہوگی۔



ہمیں فالو کریں


Google News

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *