
حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیر پونم پربھاکر نے اعلان کیا ہے کہ ریاست میں مستحق غریب خاندانوں کے لیے راشن کارڈز کی تقسیم یکم مارچ سے شروع کی جائے گی۔ ابتدائی مرحلے میں حیدرآباد، رنگا ریڈی اور متحدہ محبوب نگر اضلاع میں ایک ہی دن میں ایک لاکھ نئے راشن کارڈ جاری کیے جائیں گے، جبکہ 8 مارچ کے بعد دیگر اضلاع میں بھی اس مہم کا دائرہ وسیع کیا جائے گا۔ وزیر نے اس اقدام کو ایک تاریخی موقع قرار دیتے ہوئے کہا کہ “گزشتہ دس سال سے عوام راشن کارڈ کے منتظر تھے، اور اب یہ خواب حقیقت بننے جا رہا ہے۔”
انتخابی ضابطہ اخلاق کی وجہ سے تاخیر
تلنگانہ میں کانگریس حکومت نے 26 جنوری کو راشن کارڈز کی اجرائی کا آغاز کیا تھا، جس کے تحت پہلے مرحلے میں 16,900 خاندانوں کو کارڈ فراہم کیے گئے۔ تاہم، ریاست میں ایم ایل سی انتخابات کی وجہ سے انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہوگیا، جس کے نتیجے میں یہ عمل عارضی طور پر روک دیا گیا۔ حکومت نے اب فیصلہ کیا ہے کہ جہاں انتخابی ضابطہ اخلاق لاگو نہیں ہے، وہاں فوری طور پر راشن کارڈز تقسیم کیے جائیں گے، اور 8 مارچ کے بعد یہ مہم تمام اضلاع میں تیز کردی جائے گی۔
راشن کارڈ کے لیے درخواست کا طریقہ کار
وہ افراد جو اب تک راشن کارڈ کے لیے درخواست نہیں دے سکے، ان کے لیے حکومت نے موقع فراہم کیا ہے کہ وہ قریبی “می سیوا سینٹر” جاکر 50 روپے فیس کے ساتھ درخواست جمع کروا سکتے ہیں۔ درخواست جمع کروانے کے بعد ایک ریفرنس نمبر فراہم کیا جائے گا، جس کے ذریعے شہری اپنے درخواست کا اسٹیٹس آن لائن چیک کرسکتے ہیں۔
حکومت کی شفافیت اور عوامی سہولت کی کوششیں
حکومت نے اس عمل کو تیز اور شفاف بنانے کے لیے خصوصی اقدامات کیے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ مستحق خاندان اس سہولت سے جلد از جلد فائدہ اٹھا سکیں۔ اس اسکیم کے تحت مجموعی طور پر 5.12 لاکھ خاندانوں کو نئے راشن کارڈ فراہم کیے جائیں گے، جس سے لاکھوں افراد کو سستی اور مفت غذائی اجناس حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔
تلنگانہ حکومت کا کہنا ہے کہ یہ اقدام ریاست کے غریب عوام کے لیے ایک بڑا ریلیف ہوگا اور جلد ہی ہر مستحق خاندان کو راشن کارڈ فراہم کرنے کا ہدف مکمل کرلیا جائے گا۔