نئی حکومت کے قیام تک اولاف شولز چانسلر کے طور پر برقرار رہیں گے۔ جرمنی کی معیشت پہلے ہی دو سال سے کساد بازاری کا شکار ہے، اور نئی حکومت کے لیے معیشت کی بحالی ایک بڑا امتحان ہوگا۔
فریڈرک مرز نے حکومت کے قرض لینے کی حد مقرر کرنے والے “ڈیٹ بریک” قانون پر نظرثانی کی تجویز دی ہے۔ ان کے حامیوں کا ماننا ہے کہ اگر اس قانون میں نرمی کی جائے تو ملکی معیشت میں سرمایہ کاری بڑھے گی اور اقتصادی صورتحال بہتر ہوگی۔
امریکی سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے فریڈرک مرز کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ “جرمنی میں قدامت پسند جماعت نے ایک بڑی اور طویل عرصے سے متوقع کامیابی حاصل کی ہے۔ جرمنی کے عوام امیگریشن اور توانائی پالیسیوں سے تنگ آ چکے تھے، اور یہ ان کے لیے ایک نیا آغاز ہے۔”