تلنگانہ: ایس ایل بی سی کی سرنگ سے 8 پھنسے ہوئے ورکرس کو بحفاظت نکالنے فوج کی خدمات

حیدرآباد: تلنگانہ میں، ہندوستانی فوج امدادی سرگرمیوں میں شامل ہوگئی ہے۔ ناگرکرنول کے ڈومالاپنٹا میں سری سیلم لفٹ بینک کنال(ایس ایل بی سی) کی سرنگ سے 8 پھنسے ہوئے ورکرس کو بحفاظت نکالنے کے لیے کام جاری ہے۔

گزشتہ روز چھت کا ایک حصہ گرنے سے ایک درجن سے زائد افراد کے زخمی ہونے اور پراجیکٹ اور سائٹ انجینئرس سمیت 8افراد سرنگ کے اندر پھنس جانے کے بعد امدادی سرگرمیاں بھرپور طریقہ سے جاری ہیں۔

سکندرآباد سے فوج کے بائسن ڈویژن کے انجینئر ٹاسک فورس (ای ٹی ایف) کو تعینات کیا گیا ہے اور ٹیم بچاؤ کی کوششوں کو بڑھانے کے لیے جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہے۔ قومی اور ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ ٹیمیں کل سے ہی اس مقام پر موجود ہیں۔

آرمی میڈیکل ٹیمیں اور انجینئرس جو کہ اعلیٰ صلاحیت کے پمپنگ سیٹس، بکتر بندآلات، ایکسویٹر، جے سی بی اور بلڈوزر سے لیس ہیں، ملبے کو صاف کرنے اور محفوظ انخلاء کی سہولت کے لیے انتھک کوشش کر رہے ہیں۔ فوج امدادی کارروائیوں کو تیز کرنے کے لیے ریاستی حکام کے ساتھ قریبی رابطہ کر رہی ہے۔ ناگرکرنول ضلع میں سری سیلم لفٹ بینک کنال (ایس ایل بی سی) کے سرنگ کی کھدوائی کے دوران حادثہ پیش آیا جس میں 8 افراد پھنس گئے۔

یہ حادثہ ہفتہ کی صبح 8.30بجے ناگرکرنول ضلع کے دوملاپنٹا کے پاس پیش آیا۔سرنگ میں 50 افراد کام کررہے تھے جن میں ورکرس کے علاوہ انجینئرس بھی شامل تھے۔

نلگنڈہ ضلع میں پینے کے پانی اور آبپاشی کے لئے یہ سرنگ کھدوائی جارہی تھی۔ سرنگ کے کام 14 کلومیٹر تک مکمل ہوگئے۔ یہ حادثہ 14کلومیٹر کے مسافت میں پیش آیا جہاں سرنگ کی کھدوائی کے دوران تین میٹر اوپری حصہ اچانک گرپڑا۔

بتایا گیا ہے کہ سرنگ کی کھدوائی کے دوران اچانک پانی نکل پڑا اور اوپری حصہ پانی کے دباو سے گرپڑا۔ حادثہ کے فوری بعد 50 کے منجملہ 42 افراد کو کسی طرح سرنگ سے باہر نکال لیا جن میں 3 ورکرس شدید زخمی ہوگئے جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔

سرنگ میں پھنس جانے والے 8 افراد کا تعلق اترپردیش اور جھارکھنڈ سے ہے جن میں ایک پراجکٹ انجینئر، فیلڈ انجینئر، 4 ورکرس اور جموں و کشمیر و پنجاب سے تعلق رکھنے والے دو بورنگ مشین آپریٹرس شامل ہیں۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *